الیکشن کمیشن آف پاکستان نے غیرملکی پارٹی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی کی چاروں درخواستیں مسترد کردی اور خصوصی کمیٹی کو پارٹی فنڈنگ کی تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف نے اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی لیک ہونے کےخلاف 4 درخواستیں جمع کرائی تھیں،اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی لیک ہونے سے متعلق درخواست پرفیصلہ سنا دیا گیا،فیصلہ چیف الیکشن کمشنرجسٹس سردار رضا کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سنایا۔
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا حیات نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواستیں مسترد کرتے ہیں،الیکشن کمیشن نے خصوصی کمیٹی کوپارٹی فنڈنگ کی تحقیقات جاری رکھنے کاحکم دیدیا،الیکشن کمیشن نے کہا کہ فریقین 14 اکتوبرکوکمیٹی کےسامنے پیش ہوں۔
یہ کیس پاکستان کی سیاسی تاریخ بدل کر رکھ دے گا۔اکبرایس بابر
دوسری جانب تحریک انصاف کے سابق رہنما اکبرایس بابر نے کہا ہے کہ میں عمران خان بات کرتے تھے جوغلط کام کرےگادوسرااس کے سامنے کھڑاہوجائےگا،میں عمران خان کے سامنے کھڑا ہو گیا۔
اکبر ایس بابرنے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی فنڈنگ کیس کے حقائق سامنے آ گئے تو یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بدل کر رکھ دے گا،کیس کے حقائق سامنے آئیں گے تولوگوں کوپتا چلے گااس فنڈنگ کے پیچھے کون ہے۔
عمران خان اپنے احتساب سے پانچ سال سے بھاگ رہے ہیں ۔فائل فوٹو
انہوں نے کہا کہ میں پانچ سال سے عمران خان کا مقابلہ کر رہا ہوں ،عمران خان اپنے احتساب سے پانچ سال سے بھاگ رہے ہیں ۔
اکبر ایس بابرنے کہا کہ یہ ٹیم پاکستان تحریک انصاف کی ہے ہی نہیں ،فنڈنگ کیس میں حقائق سامنے آ گئے تو یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بدل کر رکھ دے گا، کیس کے حقائق سامنے آئیں گے تولوگوں کوپتا چلے گااس فنڈنگ کے پیچھے کون ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں عمران خان بات کرتے تھے جوغلط کام کرےگادوسرااس کےسامنے کھڑاہوجائےگا،میں عمران خان کے سامنے کھڑا ہو گیا، اکبر ایس بابرنے کہا کہ عمران خان کی ٹیم کبھی ڈیلیور نہیں کر سکتی ۔
اکبر ایس بابر نے کہا کہ آپ کبھی ہائی کورٹ بھاگتے ہیں ، کبھی میرے خلاف مہم چلاتے ہیں، ہم تمام ثبوت الیکشن کمیشن کے سامنے رکھ چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیس سے متعلق اسٹیٹ بینک نے 23 اکاؤنٹ پیش کر دیے ہیں ، 14 اکتوبر کے بعد سکروٹنی کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرے ، اسکروٹنی کمیٹی اپنی حتمی رپورٹ جلد پیش کرے، اکبر ایس بابرنے کہا کہ پچھلے الیکشن میں بہت دھاندلی ہوئی ، نئے الیکشن کا مطالبہ کرتے ہیں۔