نیب راولپنڈی میں شوگر اسیکنڈل کے حوالے سے تحقیقات اور طلبیوں کا سلسلہ جاری ہے۔فائل فوٹو
نیب راولپنڈی میں شوگر اسیکنڈل کے حوالے سے تحقیقات اور طلبیوں کا سلسلہ جاری ہے۔فائل فوٹو

بے شک گوانتا ناموبے لے جائیں ،پرواہ نہیں۔نواز شریف

احتساب عدالت نے چوہدری ملز کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا 14 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیاہے اور انہیں 25 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ابق وزیراعظم نوازشریف نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہاہے کہ نیب کے تفتیشی افسر مجھ سے جیل میں ملنے آئے تھے ، تفتیشی افسروں کو سوالوں کا جواب دیدیاہے ، جو کچھ جانتا تھا وہ سب بتا دیاہے ، میری وکیل سے ملاقات بھی نہیں کروائی گئی ۔

نوازشریف کا کہناتھا کہ ایک دمڑی کی کرپشن نہیں بھی نہیں کی ، ان کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ، مجھے کالا پانی یا گوانتا نا موبے لے جانا چاہتے ہیں تو لے جائیں لیکن اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ن لیگ کودیوار سے لگا دیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ، ہم ڈٹے ہوئے اور کھڑے ہیں جم کر مقابلہ کریں گے ، میں تو پہلے ہی قید کاٹ رہاہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس کیس میں نہ سہی کسی اور میں گرفتاری ڈال دیں فرق نہیں پڑتا ، میں سیاست میں بہت بعد میں آیا، اثاثے بہت پہلے کے ہیں ، پانچ بار کی وزارت میں ایک پیسے کی کرپشن دکھا دیں، سیاست سے دستبرار ہو جاﺅں گا ، بتائیں کرپشن کہاں ہوئی۔

نواز شریف نے کہاکہ  میں وزیر بھی رہا اور تین بار وزیراعظم بھی رہا ، اس وقت کی حکومت نے تمام ادارے قامیالے تو ہماری ملز بھی قبضے میں لے لی گئیں۔

نواز شریف نے کہاکہ میرے والد کاروباری آدمی تھے ، ہمارا اسٹیل مل کا کام تھا ،صرف اتنا کہنا چاہتاہوں کہ 1937 سے 1971 تک پیسہ کاروبار سے آیا۔ان کا کہناتھا کہ میں نے کہا کہ وکیل سے رابطہ نہیں ہوا جو الزامات لگائے ہیں وہ پڑھے ہیں۔