کنٹینر کو مرکزی شاہراہ کی بجائے سڑک سے اتارکرنکال لیا گیا۔فائل فوٹو
کنٹینر کو مرکزی شاہراہ کی بجائے سڑک سے اتارکرنکال لیا گیا۔فائل فوٹو

مارچ روکنے کے لیےآمرانہ حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔فضل الرحمن

جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مارچ روکنے کے لیےناجائز اور آمرانہ حربے استعمال کیے جارہے ہیں۔

چنیوٹ آمد پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ آزادی مارچ میں اظہار یکجہتی کرنے پر تمام اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مغرب اورامریکہ ہمیں گھاس نہیں ڈال رہا، دوست ممالک نے بھی ساتھ دینا چھوڑ دیا، ہم سفارتکاری کے میدان میں ہار چکے ہیں۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مہنگائی آسمانوں کو چھو رہی ہے، قوم تباہ ہو گئی ہے،اسٹیٹ بینک کے مطابق مہنگائی کی شرح میں کمی نہیں ہو گی، مہنگائی مزید بڑھے گی۔

جمیعت علمائے اسلام کے قائد نے کہا کہ تاجروں پر اسلام آباد میں تشدد کیا گیا،تاجروں کے مسائل حل نہیں کیے گئے، پاکستان کی فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں مارکیٹیں بند ہو رہی ہے تاجر برادری احتجاج کر رہی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں تمام سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کی جا رہی ہے ،وہاں ڈاکٹرز ارو دیگر طبی عملہ گزشتہ کئی دنوں سے ہڑتال پر ہے ، عوام کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ میرا ایجنڈا پاکستان کا ایجنڈا ہے اوراسی ایجنڈے کی خاطر آزادی مارچ کررہے ہیں۔ نااہل حکمرانوں سے ملک کو آزاد کرائیں گے۔

قبل ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف آزادی مارچ قومی سطح کی تحریک ہے۔ صرف اپوزیشن نہیں حکومتی جماعتیں بھی ہم سے اتفاق کر چکی ہیں۔

چنیوٹ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ساری دنیا کی چوریاں ایک طرف اور حکومتی پارٹی کی چوریاں ایک طرف، 70 سال کا قرضہ موجودہ حکومت کی جانب سے لیے گئے قرضے سے کم ہے۔ آئندہ 2 سال میں بھی ملک کی معاشی حالت بدلنے کی کوئی امید نہیں۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ میرے مدرسے کا طالبعلم ووٹ ڈال سکتا ہے تو اسے احتجاج کا حق بھی حاصل ہے۔

مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ پہلے انہوں نے سیاسی مخالفین پر مقدمات درج کیے۔ احتسابی عمل کے ذریعے معاشی ناکامی سے توجہ ہٹائی جا رہی ہے۔ سارا ملک بحران سے گزر رہا ہے۔ پہلے مرغیاں، پھر کٹے اور اب لنگر خانے چلائے جا رہے ہیں۔ یہ حکومت ناکام ہی نہیں ناجائز بھی ہے۔

جے یو آئی )ف (کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت کشمیر کے نام پر بھی معاشی ناکامیوں سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پارٹی فنڈنگ کیس میں پورا ٹبر ہی چور نکلا۔ عوام کی بدحالی کی ذمے دار حکومت کو ختم ہو جانا چاہیے۔ تمام جماعتوں نے احتجاج پر اتفاق کیا، مارچ روکنے کیلیے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔