وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ایکسچینج ریٹ میں استحکام سے ملکی معیشیت میں بھی استحکام آ گیا ہے، کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی ہیں اور نئی ملازمتیں نکلیں گی۔
اسلام آباد میں مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دو بڑے خساروں پر قابو پالیا ہے، درآمدات میں کمی لائی گئی ہے اور تجارتی خسارہ میں 35 فیصد کمی ہوئی۔
مشیر خزانہ نے کہاکہ اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ ہو رہا ہے، ماضی میں ایکسچینج ریٹ کو ایک حد پر رکھنے کیلئے کئی بلین ڈالرز ضائع کیے گئے لیکن اب ایکسچینج ریٹ میں استحکام آ گیا ہے۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت نے معاشی بہتری کیلیے اپنے اخراجات میں کمی کر دی ہے جبکہ وزیراعظم اور وزیراعظم آفس کے اخراجات کم کیے گئے ہیں اور کابینہ اراکین کی تنخواہوں میں بھی کمی لائی گئی ہے۔
مشیر خزانہ کا کہناتھا کہ حکومت نے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیاہے ، آٹھ لاکھ اضافی لوگوں کو ٹیکس کے دائر ہ کارمیں لایا گیاہے ، رواں سال پانچ ہزار پانچ سو اراب روپے کا ٹیکس ہدف رکھا گیاہے۔
ان کا کہناتھا کہ ریونیو میں 16 فیصد اورٹیکس وصولیوں میں 16 فیصد اضافہ کیا گیاہے، گزشتہ تین ماہ میں سٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا گیا ، گزشتہ تین ماہ میں کوئی ضمنی گرانٹس جاری نہیں کیں ، ٹان ٹیکس آمدنی کی مد میں 406 ارب روپے حاصل کیے ہیں اور گزشتہ سال کے مقابلے میں نان ٹیکس کی آمدنی میں سو فیصد اضافہ ہواہے ۔
ان کا کہناتھا کہ ماضی میں ایکسچینج ریٹ کوایک حدتک رکھنے کیلیے کئی ارب ڈالرضائع کیے گئے، 3 ماہ سے ایکس چینج ریٹ میں استحکام آگیاہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں بیرونی تجارت پرقابوپالیا، برآمدات کے شعبے کوسبسڈی دی جارہی ہے،باہر سے سرمایہ کاری کیلیے 340 ملین ڈالراضافہ ہواہے
ان کا کپناتھا کہ گزشتہ 5 سال میں برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ جنوری تااگست 3 لاکھ 73ہزارافرادملازمتوں کیلیے بیرون ملک گئے، بیرون ملک ملازمتوں کیلئے جانےوالوں میں ڈیڑھ لاکھ افرادکااضافہ ہوا ہے ۔
چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ یو اے ای حکام سے اقامہ کے غلط استعمال پر بات ہوئی ہے اور انہوں نے اتفاق کیا کہ اقامہ ہولڈر کی معلومات پاکستان سے شیئر کی جائیں گی، وہ آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے۔