وزیر اعظم عمران خان ایران سعودی عرب کشیدگی کے تناظر میں ایک روزہ سرکاری دورے پر ایران پہنچ گئے،ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ان کا استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر ایران پہنچ گئے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اورمعاون خصوصی زلفی بخاری بھی ان کے ہمراہ ہیں ،ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں ،ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے وزیراعظم عمران خان اور وفد کا ایئر پورٹ پر استقبال کیا۔
وزیر اعظم دورہ ایران کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی اور رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنائی سے ملاقاتیں کریں گے۔عمران خان ایرانی قیادت سے خطے میں امن و سلامتی کے امور پر بات چیت کریں گے۔
وزیر اعظم ایران کے بعد سعودی عرب جائیں گے ، ڈی جی آئی ایس آئی ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی زلفی بخاری بھی وزیر اعظم کے ساتھ ہونگے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایران سعودیہ کشیدگی کم کرانے کے تناظر میں سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔
اس حوالے سے شاہ محمود قریشی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران میں غلط فہمی دور کرنے کیلئے ضرور کردار ادا کرے گا ، یہ خطہ اب کسی اور چپقلش کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب اور ایران کے درمیان کوئی ثالث ہونے کا دعویٰ نہیں کررہے ہم سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں کہ دو برادر ملکوں میں جو غلط فہمیاں ہیں ان کو کیسے دور کیا جاسکتا ہے ؟
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی تین روزہ نجی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے۔ اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق بھی صادق سنجرانی کے ہمراہ ہیں، سینیٹر غوث نیازی، محمد ایوب، سینیٹر دلاور خان اور سید عباد حسن بھی وفد میں شامل ہیں
۔صادق سنجرانی نے وفد کے ہمرا مدینہ منورہ میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر حاضری دی، چیئرمین سینیٹ نے ملکی سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔
چیئرمین سینیٹ وفد کے ہمراہ کل عمرہ کی سعادت حاصل کریں گے، وہ عمرے کی سعادت حاصل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہوں گے۔