عالمی بینک نے پاکستان میں مزید مہنگائی کا خدشہ ظاہرکردیا۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں پاکستان کی ترقی کی شرح 3.3 فیصد اور 2020 میں 2.4 فیصد رہے گی جب کہ 2021 میں ترقی کی شرح 3 فیصد رہنے کی توقع ہے پاکستان میں ترقی کی شرح میں کمی کی وجہ سخت مانیٹری پالیسی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیاہےکہ پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری پٹرولیم مصنوعات کی قیتوں میں کمی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں استحکام سے بھی مشروط ہے،اس کے علاوہ پاکستان میں ترقی کی شرح میں بہتری سیاسی اور سیکیورٹی خطرات میں کمی سے منسلک ہے جب کہ ادارہ جاتی اصلاحات سےمعیشت کی صورتحال میں بہتری کی امید ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں مہنگائی کی شرح 13 فیصد تک بڑھنے کا خدشہ ہے اور سال 2021 میں مہنگائی کی شرح 8.3 فیصد رہنے کی توقع ہے، پٹرولیم مصنوعات منہگی ہونے سے پاکستان میں کرنسی کی شرح تبادلہ بھی بدلنےکاامکان ہے۔
عالمی بینک کا کہناہےکہ سال 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.6 فیصد رہنے کا امکان ہے، مالی سال 2021 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2.2 فیصد تک رہے گا،کرنسی کی شرح تبادلہ میں اضافےسے برآمدات میں اضافہ اور درآمدات معقول ہونے کی توقع ہے،مالی سال 2021 میں مالی خسارہ جی ڈی پی کے 6.2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 میں پاکستان کے قرضوں کی شرح جی ڈی پی کے 80.8 فیصد رہنے کی توقع ہے، پاکستان کے بڑھتے قرضوں کی وجہ سے اس کی معیشت غیر محفوظ رہنے کا خدشہ ہے۔