جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت پہلے استعفیٰ دے پھر بات ہوگی، اگر حکمرانوں نے ہماری بسوں کو روکا تو ہم اونٹوں، گھوڑوں، پیدل اور رکشوں میں اسلام آباد پہنچیں گے ،چاہے 2ماہ ہی کیوں نہ لگیں۔
پشاور میں جمعیت طلبہ اسلام کی گولڈن جوبلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کہاں ریاست مدینہ اور کہاں یہ شکلیں؟ ملک میں بے حیائی اور فحاشی کا بازار گرم ہے، کاروباری طبقہ پریشان، فیکٹریاں بند اور عام آدمی گھر کا راشن خریدنے کے قابل نہیں رہا، بھارت دشمن، چین اور ایران ناراض ، پڑوس میں بھی ہم تنہا ہیں،ملک میں کٹھ پتلی حکومت ہے جس کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ 27 اکتوبر کو کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی مناتے ہوئے قافلے نکلیں گے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔
ان کا کہناتھا کہ حکمران ہمارے رضاکاروں کے ڈنڈوں سے خوفزدہ کیوں ہیں؟ اگرحکمران ہماری بسوں کو روکیں گے توہم اونٹوں، گھوڑوں، پیدل، سائیکلوں اورکشتیوں میں آئیں گے چاہے دو ماہ بھی انتظار کیوں نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، حکومت پہلے استعفیٰ دے پھر بات ہوگی ، ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ کٹھ پتلی حکومت ہے جس کے پیچھے اسٹبلشمنٹ ہے۔