ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی خواہش نہیں کہ معاملات جنگ کی طرف جائیں تاہم اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارتی دپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے بھارتی فورسز کی جانب سے کنٹرول لائن پر بھارتی گولہ باری پر شدید احتجاج کیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا جس میں کہا گیا کہ بھارت کی طرف سے ہیوی آرٹلری کا استعمال کیا گیا اور پاکستان کی خواہش نہیں کہ معاملات جنگ کی طرف جائیں تاہم اگر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا جب کہ پاکستان اپنی جنگ خود لڑنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے سول آبادی کو نشانہ بنانے کو برداشت نہیں کیا جاسکتا اس لیے پاکستان نے بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا اور بھارت کی طرف سے اپنے فوجیوں کی لاشیں اٹھانے کے لیے وائیٹ جھنڈے لہرائے گئے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی آرمی چیف کے بقول تین دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ تباہ کیا گیا تاہم بھارت کی طرف سے اس بات کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا کہ شہید ہونے والے پانچ شہری کون ہیں، آج پھر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے بتایا گیا کہ کوئی دہشت گردی کیمپ موجود نہیں اور بھارت کو بتادیا ہے کہ اگر ایسی حرکتیں جاری رکھی گئیں تو پھر ہمارا جواب انتہائی سخت ہوگا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے کہا گیا ہے کہ بھارت کی طرف سے جو الزام لگایا گیا اس کی درست جگہ بتائیں، بھارت کے پاس معلومات ہے تو دیں، کل پاکستان جورا، شاہ کوٹ اور نوسہری میں اسلام آباد میں موجود غیرملکی سفیروں کو لے کر جائے گا اور معائنہ کرایا جائے گا کہ وہاں کوئی کیمپ موجود نہیں، یواین ملٹری آبزرور گروپ برائے انڈیا پاکستان کو بھی دعوت دی گئی ہے، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جائیں اور ثابت کریں، بھارت نے صرف سویلین آبادی کو نقصان پہنچایا۔