بھارتی آرمی چیف کا ایل او سی پر مبینہ کیمپس تباہ کرنے کا دعویٰ جھوٹا، زمینی حقائق سے آگہی کیلیے غیر ملکی سفرا اور ہائی کمشنرز نے ایل او سی کا دورہ کیا جہاں سفیروں اور میڈیا کو بھارتی توپخانے کے گولے، خول اور ٹکڑے دکھائے گئے۔
بھارت کے جھوٹ کے برعکس پاکستان نے سب دنیا کے سامنے رکھ دیا۔ غیر ملکی سفیروں اور ہائی کمشنرز نے وادی نیلم میں جورا سیکٹر کا دورہ کیا، چین کے سفیر ژاؤ جنگ نے بھارتی گولے کا ایک ٹکڑا اٹھا کر دیکھا، سری لنکن ہائی کمشنر نور الدین محمد بھی چینی سفیر کے ہمراہ تھے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے غیر ملکی سفیروں کو لائن آف کنٹرول پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستان کوئی چیز چھپا نہیں رہا، آپ جہاں جانا چاہتے ہیں ہم خوش آمدید کہیں گے، کیا بھارت بین الاقوامی میڈیا کو اس طرح اجازت دے گا۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا بھارتی فوج نے 2018 میں 3038 بار سیز فائر کی خلاف ورزیاں کیں، بھارتی فوج کی گزشتہ برس اشتعال انگیزیوں میں 58 شہری شہید ہوئے، 2018 میں سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں سے 319 شہری زخمی ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا بھارت نے رواں برس 2608 بار سیز فائر کی خلاف ورزی کی، بھارتی فوج کی رواں برس سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں میں 44 شہری شہید ہوئے، رواں برس اب تک بھارتی اشتعال انگیزیوں کے واقعات میں 230 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
ادھر ترجمان دفتر خارجہ محمد فیصل نے کہا بھارتی ہائی کمیشن سے کوئی اہلکار ایل او سی جانے کیلیے نہیں پہنچا، بھارت کی جانب سے مبینہ لانج پیڈز کا محل وقوع بھی فراہم نہیں کیا گیا، رات بھر بھارتی ہائی کمیشن کے جواب کے منتظر رہے۔