نیب والے آئیں تو صحیح، ہم گرفتاری دینے کیلئے تیار ہیں، مولانا فضل الرحمان
نیب والے آئیں تو صحیح، ہم گرفتاری دینے کیلئے تیار ہیں، مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف درخواست مسترد کر دی

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف فوج مخالف تقاریر پر کارروائی کی درخواست کی سماعت کی۔

شہری شاہجہان خان نے درخواست میں مولانا فضل الرحمن، وفاق، چیف الیکشن کمشنر اور چیئرمین پیمرا کو فریق بناتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی تقاریراوران کی سیاسی جماعت پر پابندی عائد کی جائے، وزیراعظم آفس سے پوچھا جائے کہ انہوں نے ابھی تک مولانا فضل الرحمن کی تقاریر پر کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا؟۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ مجھے بتائیں ہمیں کسی کو کیوں روکنا چاہیے، ہمارے بارے میں بھی بہت کچھ کہاجاتا ہے، ہمارے اپنے کردار ایسے ہونے چاہیے کہ کوئی ہمارے بارے میں ایسی بات نہ کرے، گلوبل ورلڈ ہے سوشل میڈیا کا دور ہے آپ کس کس کو روکیں گے،ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی۔

ادھرلاہور ہائیکورٹ نے مولانا فضل الرحمن کے خلاف فوجداری مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست پر وفاقی سیکرٹری داخلہ سے 29 اکتوبرتک جواب طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں جے یوآئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کیخلاف فوجداری مقدمے کے اندراج کیلیے درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ سے 29 اکتوبرتک جواب طلب کرلیا،لاہورہائیکورٹ کی اسی نوعیت کی دیگر درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کردی۔