وفاقی حکومت نے اپوزیشن کو آزادی مارچ کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا، مارچ کی اجازت سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں پرعمل سے مشروط کی گئی ہے۔
اپوزیشن سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں کے متعلق وزیراعظم کواعتماد میں لیا، انہوں نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ 27 اکتوبر سے پہلے اپوزیشن کو مذاکرات پرآمادہ کرلیں، امید ہے مولانا فضل الرحمن ہماری بات مان جائیں گے۔
وزیراعظم عمران خان کی کمیٹی کو ایک بار پھراپوزیشن سے مذاکرات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کے حق کو تسلیم کرتے ہیں، اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں، عدالتی فیصلوں کے مطابق اپوزیشن کو احتجاج کی اجازت دی جائے گی،
وزیراعظم نے کہاکہ عدالتی فیصلوں کے مطابق کسی کوسڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ان فیصلوں پرعمل درآمد کے حوالے سے حکمت عملی وزارت داخلہ طے کرے گی۔
وزیراعظم نے مذاکراتی کمیٹی کو اپوزیشن سے مذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق عدالتی فیصلے موجود ہیں،عدالتی فیصلوں پرعمل کی حکمت علی وزارت داخلہ طے کرے گی ۔