صوبائی وزیر صحت یاسیمن راشد نے کہا ہے کہ میں نواز شریف کے پاس حکومت کا پیغام لے کرگئی تھی کہ وہ جہاں سے چاہیں علاج کرا سکتے ہیں لیکن انہوں نے باہر جانے کا کوئی ذکرنہیں کیا۔
سروسز ہسپتال میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے بتایا ہے کہ وہ علاج سے مطمئن ہیں۔ وہ اگر باہر جانے کا ذکر کرتے تو میں ان کی بات پہنچا دیتی لیکن انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔ میں تو ان کے پاس حکومت کا پیغام لے کر گئی تھی کہ وہ اگر کسی بھی قسم کی سہولت چاہتے ہیں تو انھیں دی جائے گی۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ہم بیماری کی صیح تشخیص چاہتے ہیں لیکن اس میں وقت لگتا ہے۔ کسی بھی مریض کے جب پلیٹ لیٹس گرتے ہیں تو احتیاطی تدابیر کی جاتی ہے۔ احتیاط کے طور پر نواز شریف کو ٹوتھ برش اور شیو نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ جب نواز شریف نے صبح برش کیا تھا تو ہلکا سا خون نکلا تھا۔ الحمد اللہ نواز شریف کا اس وقت بلڈ پریشر نارمل ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ میں ایک ڈاکٹر ہوں کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرونگی۔ ہم کیوں کسی کا برا چاہیں گے۔ سیاست کا مقصد یہ نہیں کہ ہم ایک دوسرے کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف بیرون ملک کا کہیں گے تو پھر ہمیں اور کم از کم میری طرف سے کوئی انکار نہیں ہوگا تاہم جو بھی ہوگا قانون کے مطابق ہوگا۔ میری نواز شریف کیساتھ پندرہ منٹ تک ملاقات ہوئی۔ میاں صاحب نے کہا ڈاکٹرز نے بہت محنت کی۔ نواز شریف سہولیات کے حوالے سے مطئمن ہیں۔