منی مارکیٹ میں سرمایے کی قلت کے بعد وفاقی حکومت نے اخراجات کے لیے دوبارہ مرکزی بینک سے قرض لینا شروع کر دیاہے،حکومت کی جانب سے ایک ہفتے میں 1200 ارب روپے سے زیادہ قرض لیاگیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق حکومت نے اکتوبر کے دوسرے ہفتے کے دوران مرکزی بینک سے 12 کھرب 35 ارب 34 کروڑ روپے قرض لیا، ان میں سے 11 ارب 63 ارب 82 کروڑ روپے کمرشل بینکوں کا قرض لوٹایا جبکہ 71 ارب 52 کروڑ روپے سے دوسرے اخراجات پورے کیے گئے۔
مرکزی بینک سے قرض لینے پرآئی ایم ایف کے تحفظات کے باعث رواں مالی سال کے دوران اب تک وفاقی حکومت اپنے اخراجات کمرشل بینکوں سے قرض لے کر پورے کر رہی تھی، تاہم منی مارکیٹ میں سرمائے کی مسلسل قلت کے بعد حکومت کو دوبارہ مرکزی بینک سے قرض لینا پڑا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت مالی سال کی ہر سہ ماہی کے اختتام پر مرکزی بینک سے حکومتی قرضے صفر ہونا چاہیے، اس کی پیش نظر مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران حکومت مرکزی بینک سے قرض لینے کی بجائے پرانے قرض واپس ہی کرتی رہی۔