احتساب عدالت کے جج چودھری امیرمحمد خان نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں ویڈیو ز، سلفیاں بنانے اورجانبدارتبصرے کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین پیمرا کو کمرہ عدالت میں بنائی گئی ویڈیوز میڈیا پر چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دوران سماعت قراردیا کہ عدالت کا اپنا مقام ہے،ہر کوئی کمرہ عدالت میں سلفیاں اور ویڈیوزبناتاہے،ٹاک شوز میں عدالتی کارروائی سے متعلق غلط باتیں کی جاتیں ہیں،کمرہ عدالت میں کوئی بھی انٹرویو کرنے کی اجازت نہیں۔
عدالت نے کمرہ عدالت میں ویڈیو ز، سلفیاں بنانے اورجانبدارتبصرے کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے اپنے تحریری حکم میں کہا ہے کہ پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر میڈیا کے افراد اور سیاست دان عدالت کو بدنام کرتے ہیں، نجی ٹی وی چینلز پر سیاستدان اپنے سیاسی مقاصد کے لیے حقائق جانے بغیرعدالت کو بدنام کرتے ہیں۔
کمرہ عدالت کی ویڈیوز بنانا اور عدالت کو بدنام کرنا نیب آرڈیننس کی دفعہ 16 بی کی خلاف ورزی ہے، عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرنے والے میڈیا کے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
عدالت نے کمرہ عدالت کی تصاویر اور ویڈیوز نشر کرنے سے روکنے کے لیے پیمرا کو حکم جاری کر دیا،فاضل جج نے پابندی کے حوالے سے کمرہ عدالت کے اندار اور باہر نوٹس لگانے کی ہدایت بھی کی ہے۔