اسلام آبادہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پروزیراعظم ،وزیراعلیٰ پنجاب اور چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی صحت سے متعلق عدالت میں نئی رپورٹ پیش کر دی گئی، عدالت نے وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا آج ہی کوئی نمائندہ مقرر کر کے 4 بجے بھجوائیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔
درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کودل کادورہ پڑنے کے خطرات ہیں،سابق وزیراعظم کوگزشتہ روزانجائناکامسلسل شدیددردہوا،معا لجین نے انجائناکی تکلیف ہونے کے بعدنشان دہی کی ،موجودہ علامات سے دل کے خطر ے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ کل بھی آپ آئے تھے آج کون سی جلدی ہے،وکیل نوازشریف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو دل کامعمولی دورہ پڑا ہے،نواز شریف کو 24اور25 اکتوبرکی درمیانی شب کو سینے میں درد ہوا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ملزم کا جیل میں خیال رکھنا حکومت کا کام ہے،بتایا گیا نوازشریف کی طبیعت مزید خراب ہوئی ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کی۔ وکلا نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی کاپی عدالت میں پیش کی، جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا فریقین نے مخالفت کی، جس پر وکیل نے جواب دیا زیادہ مخالفت نہیں کی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ڈویژن بنچ نے اس معاملے کو منگل کے لیے رکھا ہے، سزا یافتہ قیدی کے معاملے میں صوبائی حکومت کو اختیار ہے وہ سزا معطل کرسکتی ہے، یہ بتا دیں کہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں کیا ایمرجنسی ہے، فریقین اور پنجاب حکومت کو بلاکر پوچھ لیتے ہیں، ایسی صورت میں معاملہ عدالت میں نہیں آنے چاہیے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 4 بجے تک ملتوی کر دی۔
وکیل عطا تارڑ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہم نے درخواست میں لگایا ہے،چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا لاہور میں نیب نے اس ضمانت کی درخواست پر مخالفت کی؟نوازشریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس کیا کہتی ہیں؟چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کیا کل کے بعد کسی نئے ٹیسٹ کی رپورٹ سامنے آئی؟
اسلام آبادہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست پروزیراعظم ،وزیراعلیٰ پنجاب اور چیئرمین نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا،عدالت نے سماعت4بجے تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم ، وزیراعلیٰ پنجاب اورچیئرمین نیب اپنے نمائندوں کے ذریعے آج ہی جواب جمع کرائیں۔
نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا کی جلد سماعت کی درخواست پر اسلام آبادہائیکورٹ کے رجسٹرارآفس نے فریقین کوعدالتی حکم سے آگاہ کردیا ،رجسٹرار آفس نے چیف سیکریٹری،اٹارنی جنرل اورنیب پراسیکیوٹرکوبذریعہ فون آگاہ کیاگیا۔
عدالت نے کہا کہ نمائندگان بتائیں وہ نوازشریف کی سزا معطلی کی مخالفت کریں گے یانہیں؟مخالفت کی صورت میں حلفیہ بیان دیں کہ وہ نوازشریف کی صحت کے ذمے دارہونگے۔
اس موقع پرعدالت نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے بتایا چینلز پر ڈیل سے متعلق خبریں نشر کی گئیں۔عدالت نے متعلقہ چینل اوراینکرز کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ۔
عدالت نے چیئرمین پیمر،محمد مالک اور سمیع ابراہیم کو نوٹس جاری کیے جبکہ پروگرام میں شرکت کرنے والے عامر متین، کاشف عباسی اور حامد میر کو بھی نوٹس کیے گئے ،تمام اینکرز کو بھی شام 4 بجے تک عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔