سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت کو سنگین خطرات کے باعث ڈاکٹروں نے انہیں اسپتال سے ڈسچارج کرنے سے انکار کردیا۔
سروسزاسپتال میں زیرعلاج سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے قائد نوازشریف کی صحت کے حوالے سے ڈاکٹروں نے اگلے 48 گھنٹے تک تشویش ناک قرار دے دیے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق نواز شریف کی صحت کے معاملہ پر ڈاکٹرز کی تشویش بڑھنے لگی ہے کیوں کہ پلیٹ لیٹس کے لیے لگائے جانے والے انجکشنزاوراسٹیرائیڈز نواز شریف کے لیے مزید طبی مسائل کھڑے کرنے لگے ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ انجکشنزاوراسٹرائیڈز کے باعث نواز شریف کے گردوں ہراثر ہونے لگا جس کے بعد ٹیسٹ کرائے گئے جن کی رپورٹس تسلی بخش نہیں آئیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دل کی بیماری کے باعث دی جانے والی ادویات ہلیٹ لیٹس پراثرانداز ہو رہی ہیں۔
گزشتہ روز نواز شریف کی صحت سے متعلق بننے والے میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس میں دوبارہ کمی ہوگئی تھی اور یہ 45 ہزار سے کم ہوکر25 ہزار رہ گئے۔
میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ دل کےعارضے کی ادویات کی وجہ سے پلیٹ لیٹس میں کمی ہوئی تھی۔
نواز شریف کو دل کے دورے کے بعد دی جانے والی دوا ہیپارین بند کردی گئی تھی جس کے بعد ان کے پلیٹ لیٹس کی تعداد بڑھ جائے گی۔