جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ رات گئے ملتان پہنچ گیا، ملتان میں قیام کے بعد قافلہ آج لاہور روانہ ہوگا۔مارچ میں شرکت کے لیے بلوچستان سے آنے والا قافلہ پہلے ہی ملتان پہنچ چکا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ عوام کے قافلے میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، اسلام آباد میں مشاورت سے اگلی حکمت عملی بنائیں گے۔
انہوں نے دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مارچ دیکھ کر حکومت حواس باختہ ہے، ہم پورےجوش وجذبےکےساتھ آگے بڑھ رہےہیں۔
واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا آزادی مارچ گزشتہ روز سکھر سے پنجاب کے لیے روانہ ہوا تھا۔
قبل ازیں سندھ کی طرح پنجاب میں بھی آزادی مارچ کے شرکا کے شاندار استقبال کا سلسلہ جاری رہے۔تاہم پنجاب حکومت قافلے کی سیکیورٹی کے انتظامات کے حوالے سے غیر سنجیدہ نظرآ رہی ہے۔
پیرکو رات تقریباً 8 بجے آزادی مارچ کے شرکا اوباوڑو پہنچے، جہاں پر بلوچستان سے آنے والے کاررواں بھی اس میں شامل ہو گیاا اور اس موقع پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مختصر خطاب بھی کیا۔
تھوڑی دیر قیام کے بعد قافلہ جیسے ہی سندھ کے سرحدی علاقے کمبو شہید سے آگے پنجاب کی حدود کوٹ سبزل میں داخل ہوا تو مارچ کے شرکا کا بھرپور استقبال کرتے ہوئے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
صادق آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی کئی افراد آزادی مارچ کے کاررواں کا حصہ بنتے گئے۔
’’امت‘‘ کی رپورٹنگ ٹیم کے مطابق سندھ کی طرح پنجاب میں بھی آزادی مارچ میں موٹر سائیکل سواروں کی بڑی تعداد شریک ہو رہی ہے اور رکشہ سے لے کر تمام چھوٹی بڑی گاڑیاں اور ٹرک وغیرہ بھی موجود تھے۔