پشاورہائیکورٹ نے آزادی مارچ روکنے کیلئے کنٹینرزکی پکڑدھکڑکیخلاف کیس میں خیبر پختونخوا حکومت کو راستے بند نہ کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے پیمرا کو اپوزیشن کو حکومت جتنا وقت دینے کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بیان تحریری طورپرلکھ دیں کہیں ایسا نہ ہوکہ یوٹرن لے لیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں آزادی مارچ روکنے کیلیے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کو راستے بند نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے آزادی مارچ کے شرکا کو بھی پرامن رہنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ خبروں میں سنا حکومت اورمارچ والوں کا معاہدہ ہو گیا،معاہدے میں طے ہوا کہ حکومت راستے بند نہیں کرے گی،عدالت نے پیمرا کو اپوزیشن کو حکومت جتنا وقت دینا کا حکم دیدیا۔
چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ نے اٹک تک کنٹینرز کے ذریعے کوئی بھی راستہ بند نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے جتنا وقت حکومت کو دیں گے اتنا ہی اپوزیشن کو بھی دینگے،چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بیان تحریری طور پر لکھ دیں کہیں ایسا نہ ہوکہ یوٹرن لے لیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ آئین اورقانون کے مطابق مظاہرین کیساتھ پیش آئیں گے،مظاہرین جہاں بھی اشتعال پھیلائیں گے تو کارروائی ہو گی ۔چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ نے کہا کہ اٹارنی جنرل آفس والے کہاں ہیں ؟ہروقت سوئے ہوتے ہیں۔