اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیکل بورڈ اور نواز شریف کے ذاتی معالج نے رپورٹ پیش کر دی، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ایک مسئلہ حل ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہو جاتا ہے، کیا ایسا کہا جا سکتا ہے؟۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی ضمانت کی درخواست پر سماعت جاری ہے ، جسٹس عامر فارق اور جسٹس محسن اختر کیانی سماعت کر رہے ہیں،میڈیکل بورڈ اور نواز شریف کے ذاتی معالج نے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کو دل اور گردوں کا عارضہ ہے ، نواز شریف کو پلیٹ لیٹس کا مسئلہ بھی درپیش ہے، نواز شریف بہت ساری بیماریوں کا شکار ہیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے۔
ایم ایس سروسز ہسپتال ڈاکٹرسلیم چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ کل میڈیکل بورڈ کاساتواں اجلاس ہواجس میں ڈاکٹرعدنان بھی شامل تھے، نوازشریف کی موجودہ حالت تشویشناک ہے، نوازشریف کوپہلے سے بیماریاں اور جوڑوں کا درد ہے،نوازشریف کے پلیٹ لیٹس 30ہزار ہیں۔
میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کے بون میرو کے ٹیسٹ کی سفارش کی ہے،جسٹسعامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ایک مسئلہ حل ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہو جاتا ہے،کیا ایسا کہا جا سکتا ہے؟ایم ایس سروسز ہسپتال نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف کی حالت تشویشناک ہے، ڈاکٹر نواز شریف کی صحت کی بہتری کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔
نواز شریف کے ذاتی معالج نے عدالت کو بتایا کہ20سال سے نواز شریف کا معالج ہوں، پلیٹ لیٹس بہت کم تھے اس وجہ سے خون نکل سکتا ہے،نوازشریف کے پورے جسم کوا سکین کرنا پڑے گا،نوازشریف کی بون میرو آٹوپسی کرنی ہوگی،نوازشریف کے جسم سے خون نکلنے کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔