پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمااحسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف کی صحت انتہائی تشویشناک ہے اور انہیں متعدد بیماریاں لاحق ہیں جس کے باعث انہیں جدید طبی سہولیات کی اشد ضرورت ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیز ریفرنس میں طبی بنیادوں پر8 ہفتے کی ضمانت ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عدالت کے سامنے یہ بات رکھی گئی کہ نواز شریف کی صحت انتہائی تشویشناک ہے اورانہیں متعدد عارضے لاحق ہیں۔
ڈاکٹرز جب ایک بیماری کا علاج کرتے ہیں تو دوسرے مرض میں پیچیدگیاں پیدا ہو جاتی ہیں لہٰذا انہیں نہایت ہی جدید طبی سہولیات کی ضرورت ہے اور ان کی حالت انتہائی تشویشناک قرار دی جا سکتی ہے۔
نواز شریف کے ذاتی معالج نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اس سے قبل ان کی یہ حالت نہیں دیکھی، یہ باتیں عدالت کے سامنے رکھ کر نواز شریف کی صحت یابی تک ان کی سزا معطل کرنے کی استدعا کی گئی۔
نیب کا اس موقع پر کہنا تھا کہ انہیں سزا معطل ہونے پر اعتراض نہیں لیکن سپریم کورٹ کی طرح اس پر قدغن لگاتے ہوئے وقتی ضمانت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نواز شریف کے مقدمے میں کسی قسم کا انصاف کرنے کی پوزیشن میں اس لیے نہیں چونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ نواز شریف کی خراب صحت کی براہ راست ذمے دار حکومت اور وزیراعظم عمران احمد نیازی ہیں جس کا کھلا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے امریکہ میں جا کر وہاں مقیم پاکستانیوں کے سامنے جو تقریرکی اس میں اپنے تعصب، نفرت اورانتقام کا برملا اظہار کیا اور سب کے سامنے کہا کہ میں پاکستان جا کر نواز شریف سے سہولتیں واپس لوں گا۔
نواز شریف جیل میں جن سہولتوں کو حاصل کیے ہوئے تھے ان میں طبی سہولتیں تھیں جو کہ ڈاکٹرز نے ان کی صحت کیلیے لازمی قرار دی تھیں اور عمران نیازی کے اس بیان کے مطابق ہم نے دیکھا کہ حکومت نے ان سے طبی سہولتیں واپس لینی شروع کر دیں،اس بارے میں ان کی بیٹی نے بھی بار بار اعتراض اٹھایا اور اس بارے میں ان کے ذاتی معالج نے بھی بار باراعتراض کیا لیکن اس جانب کوئی توجہ نہ دی گئی اور اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے داری حکومت اور عمران احمد نیازی پر رکھی جائے گی۔