جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ شاہ اویس نورانی نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کامیابی کے ساتھ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ ملک کے حکمران نیک اور صالح لوگ نہیں ہوں گے تو پاکستان میں کس طرح اللہ کی رحمت نازل ہو گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ اویس نورانی کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے صرف سیاسی فیصلے کیے اور لوگوں کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔ پوری قوم کو ڈیم فول بنا دیا گیا اور اب وزرا خود کہتے ہیں ہمیں تو ڈیم فنڈز کی تفصیلات معلوم ہی نہیں۔
شاہ اویس نورانی نے کہا کہ ہمارے چار مطالبات ہیں عمران خان کا استعفی، شفاف انتخابات، الیکشن کمیشن میں ادارے کی مداخلت نہ ہو اور آئین کے مطابق اسلامی تشخص کو بحال کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی مہم باتھ روم سے شروع کی اور لنگر خانے پرلاکر ختم کی۔ عمران خان سب سے بڑا قومی مجرم ہے جس نے ملک میں اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔ لوگوں نے آج اپنی اخلاقیات ہی ختم کر دیں۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے گو نواز گو کا نعرہ لگایا تھا اور اب 22 کروڑ لوگ گو عمران گو کا نعرہ لگا رہے ہیں۔شاہ اویس نورانی نے کہا کہ 15 ملین مارچ حکومت کے خلاف تھے جس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو اب آزادی مارچ نکالا گیا۔