مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کے جلسہ منسوخ ہونے کے بیان نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا۔
لیگی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آزادی مارچ آج اسلام آباد میں جلسہ گاہ پہنچے گا لیکن سانحہ تیز گام ایکسپریس کی وجہ سے آج کا جلسہ کل تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کا جلسہ ملتوی کرنے کا فیصلہ مشترکہ اپوزیشن نے کیا ہے اوراب آزادی مارچ کا جلسہ کل جمعے کے بعد کیا جائے گا۔
اسی حوالے سے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سانحہ تیز گام کے متاثرین سےاظہار یکجہتی کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ کل جمعہ کے بعد جلسہ کیا جائیگا جو بہت بے مثال ہوگا، حادثے کے پیش نظراپوزیشن اور جے یوآئی (ف) نے محسوس کیا کہ جلسہ ملتوی کرنا چاہیے جو اب بعد نماز جمعہ ہوگا۔
دوسری جانب جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جلسہ ملتوی ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ بھی ہوگا اور جلسہ بھی ہوگا، مارچ اسلام آباد پہنچ کر بھی مارچ ہی رہے گا، مارچ میں جلسہ بھی ہوتا ہے۔
جب کہ مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی مریم اورنگزیب کے بیان کی تردید کرتے ہوئے ان کے بیان سے لاعلمی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ جو جلسہ ملتوی کرنے کی بات کر رہاہے وہ سازش کر رہا ہے۔ میرا مریم اورنگزیب سے رابطہ ہوا نہ میں نے رابطہ کیا۔
ادھرعوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان زاہد خان نے بھی مریم اورنگزیب کے بیان پر شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ ایک بڑے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے اسفند یار ولی اسلام آباد پہنچ رہے ہیں،جلسہ منسوخی کی بات (ن) لیگ کا پروپیگنڈا ہے، (ن) لیگ بے شک نہ آئے، جلسہ آج ہی ہوگا اور اسفند یار ولی آج ہی جلسے سے خطاب کریں گے۔