ابوابراہیم الہاشمی بظاہر کوئی ایسا نیا جہادی لیڈر ہے، جس سے دنیا واقف نہیں لیکن برطانیہ میں سوان سی یونیورسٹی کے محقق ایمن التمیمی کہتے ہیں کہ ہو سکتا ہے کہ یہ نیا رہنما داعش کے مرکزی لیڈروں میں شمار ہونے والا حاجی عبداللہ نامی لیڈر ہو۔
حاجی عبداللہ داعش کے مرکزی رہنماؤں میں سے ایسا لیڈر تھا، جس کے بارے میں امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا تھا کہ وہ ابوبکر البغدادی کا ممکنہ جانشین ہو سکتا تھا۔
ایمن التمیمی نے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا”ہو سکتا ہے یہ ابو ابراہیم الہاشمی کوئی ایسا جہادی رہنما ہو، جس سے ہم پہلے ہی سے واقف ہوں، لیکن جس نے ممکنہ طور پر اب نیا نام اپنا لیا ہو۔”
جہادی گروپ کی میڈیا تنظیم فرقان کی طرف سے جاری کردہ ایک آڈیو پیغام میں ‘اسلامک اسٹیٹ’ کی طرف سے تصدیق کر دی گئی ہے کہ ابوبکر البغدادی مارا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی اس پیغام میں یہ تصدیق بھی کر دی گئی کہ ابوبکرالبغدادی کے علاوہ تنظیم کا ترجمان ابوالحسن المہاجر بھی ایک اورامریکی فوجی آپریشن میں مارا جا چکا ہے۔
نیوز ایجسی نے نے اعماق اور فرقان کے حوالے سے بتایا کہ داعش نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ اس نے اپنا ایک نیا سربراہ بھی منتخب کرلیا ہے، جس کا نام ابو ابراہیم الہاشمی القریشی ہے۔
لبنانی دارالحکومت بیروت سے ملنے والی رپورٹوں میں نیوز ایجنسی اے پی نے لکھا ہے کہ داعش نے اپنے آج کے آڈیو پیغام میں اپنے جہادیوں سے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ وہ نئے ‘خلیفہ’ ابو ابراہیم الہاشمی القریشی سے وفاداری کا عہد کریں۔