سینئر تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران آزادی مارچ کا قافلہ آگے بھی جا سکتا ہے۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے حامد میر کا کہنا تھا آزادی مارچ میں بہت بڑی تعداد میں عوام موجود ہے اور یہ لوگ بہت منظم ہیں۔
ان کا کہنا تھا مارچ میں موجود میں لوگوں سے جب پوچھا کہ آپ لوگ کتنے دن کے لیے یہاں آئے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک دو روز کے لیے نہیں بلکہ 10 سے 15 روز تک یہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سے جب اس حوالے سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو واپس بھیجنا میرے لیے بہت مشکل ہے۔
حامد میر نے کہا کہ اس ساری صورت حال ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں آگے کی طرف برھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا غفور حیدری سے جب اس حوالے سے پوچھا کہ آپ کا تو حکومت کے ساتھ معاہدہ ہے کہ آپ لوگ یہاں سے آگے نہیں جائیں گے تو جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمارے لوگوں کو گرفتار کرکے اور کارکنوں کا راستہ روک کر معاہدہ خود توڑ دیا ہے۔
حامد میر نے کہا کہ عمران خان کی تقریر کے بعد حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے لیے کافی مسائل پیدا ہوں گے، اسلام آباد میں اتنی بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں تو ایسی صورت میں انتظامیہ کو چاہیے کہ تدبر اور ٹھنڈے دل سے فیصلہ کرے اور ایسے بیانات سے گریز کیا جائے۔