کل پرسوں جلسوں کا پلان سامنے آئے گا۔فائل فوٹو
کل پرسوں جلسوں کا پلان سامنے آئے گا۔فائل فوٹو

دھرنے کا دوسرا روز۔جلسہ گاہ میں حکومت کا علامتی جنازہ

jمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں آزادی مارچ کے شرکا وفاقی دارالحکومت میں دوسرے روز بھی موجود ہیں۔

جلسہ گاہ میں وزیراعظم عمران خان کا علامتی جنازہ نکالا گیا، شرکا عمران خان کے علامتی پتلے کو چار پائی پرڈال کر پنڈال کا چکر لگاتے رہے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں کراچی سے شروع ہونے والا آزادی مارچ گزشتہ روز اسلام آباد پہنچا تھا، حکومت سے کیے گئے معاہدے کے مطابق آزادی مارچ کے شرکا طے کیے گئےراستے سے ہوتے جلسہ گاہ پہنچے تھے اور دوسرے روز بھی یہیں موجود ہیں۔

جلسہ گاہ میں مولانا فضل الرحمن سمیت پارٹی کے دیگر رہنما موجود نہیں تاہم ہزاروں کی تعداد میں شرکا موجود ہیں۔ ہر جانب جے یو آئی (ف) کے جھنڈوں کی بہار ہے، جلسہ گاہ کے اندر جے یوآئی کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے رضاکار انتہائی منظم انداز میں اپنی اپنی تفویض کردہ ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔

جلسہ گاہ میں شرکا کے لیے قیام و طعام کے لیے مناسب انتظامات کئے ہیں اور ان کا عزم و حوصلہ جواں رکھنے کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر مسلسل پارٹی نغمے نشر کئے جارہے ہیں۔

دوسری جانب حکومت نے تمام سیکیورٹی اداروں پولیس، رینجرزاورایف سی کو الرٹ کر دیا ہے جب کہ ناخوشگوار صورت حال میں حالات پر قابو پانے کے لیے فوج کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

جلسہ گاہ میں جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود ہیں وہیں اس صورت حال سے فائدہ اٹھانے کے لیے جیب کترے بھی پہنچ گئے ہیں، ایسا ہی ایک جیب کترا پکڑا بھی گیا ہے جسے ایک موبائل فون کے ساتھ رنگے ہاتھوں دھر لیا گیا تاہم شرکا نے اسے روایتی انداز میں تشدد کا نشانہ بنانے کے بجائے اسے انتظامیہ کے حوالے کردیا۔

جلسہ گاہ کئی لوگوں کے لیے روزگار کا وسیلہ بھی بن گیا ہے۔ جلسہ گاہ میں ہی چنا چاٹ، سموسے، فروٹ چاٹ ، دہی بھلے اور دوسری اقسام کے پٹ پٹے کھانوں کے ٹھیلے لگے ہوئے ہیں۔ کھانے پینے کی اشیا کے ان ٹھیلوں کی وجہ سے ایک عارضی فوڈ اسٹریٹ قائم ہوگئی ہے۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق اسٹیٹ بینک سے ریڈیو پاکستان چوک جانے والا راستہ بند ہے، ریڈزون آنے جانے کے لیے براستہ ڈھوکری چوک، شاہراہ جمہوریت استعمال کی جائے، ایکسپریس چوک سے ڈی چوک اور جناح ایونیو ٹریفک کے لیے بند رہے گا تاہم جناح ایونیو، ناظم الدین روڈ، سیونتھ ایونیو، فضل حق روڈ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

اس کے علاوہ نائنتھ ایونیو سے پشاور موڑ فلائی اوور کی طرف جانے والا راستہ بند ہے، اس لئے شہری اسلام آباد سے راولپنڈی آئی جے پی روڈ براستہ نائنتھ ایونیو استعمال کریں۔

آزادی مارچ کے باعث جی 11 سگنل سے زیرو پوائنٹ کشمیر ہائی وے دونوں اطراف کی ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے، اس لئے نیو ایئر پورٹ،موٹروے اور پشاور جی ٹی روڈ سے آنے والے شہری چونگی نمبر26 استعمال کریں۔