اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پرغورکیا جائے گا۔فائل فوٹو
 اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال پرغورکیا جائے گا۔فائل فوٹو

وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ مسترد

پی ٹی آئی کور کمیٹی نے وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ مسترد کردیا۔کور کمیٹی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کاکوئی بھی غیرآئینی مطالبہ قبول نہیں کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کااجلاس ہوا،پی ٹی آئی کورکمیٹی نے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے انتخابات کا مطالبہ بھی کور کمیٹی نے مسترد کردیا،کورکمیٹی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کاکوئی بھی غیرآئینی مطالبہ قبول نہیں کیا جائے گا۔

کور کمیٹی نے کہاکہ اپوزیشن جتنے دن دھرنا دینا چاہتی ہے دے بلیک میل نہٰں ہوں گے،اگر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی توایکشن ہو گا۔

کورکمیٹی نے کہا کہ اپوزیشن کے آئینی حق کی وجہ سے اسلام آبادمیں احتجاج کی اجازت دی ،پرویزخٹک نے کور کمیٹی کو اپوزیشن سے رابطوں کے متعلق آگاہ کیا،وزیراعظم کا خطاب کرتے ہوئے کہناتھا کہ اسلام آبادکے شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہونے چاہیے۔

معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔ وزیراعظم

مذاکراتی ٹیم سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ حکومت نے معاہدہ کر کے انہیں جمہوری حق دیا لیکن اگر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، اور اپوزیشن کے غیر جمہوری اور غیر آئینی مطالبات تسلیم نہیں کر سکتے۔

ذرائع کا کہنا ہے عمران خان نے حکومتی کمیٹی کو رہبر کمیٹی سے بات چیت جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کے بعد آگاہ کیا جائےکہ اپوزیشن کون سا جمہوری حق مانگ رہی ہے۔

وزیراعظم نے اپوزیشن کی طرف سے استعفے کے مطالبے کو حماقت قرار دیتے ہوئے حکومتی کمیٹی کو ہدایت کی کہ اپوزیشن نے بلیک میل کرنے کی کوشش کی تو مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔

وزارت داخلہ کو تیار رہنے کی ہدایت

وزیراعظم عمران خان نے وزارت داخلہ کو تیاری مکمل رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے پرفوری کارروائی کی جائے۔

اپوزیشن کی جانب سے بیانات سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں کئی مقامات پر سڑکوں کو کنٹینر لگا کر جزوی طور پر بند کردیا گیا ہے۔ فیض آباد پرمری روڈ کی چار میں سے صرف ایک لائن ٹریفک کے لیے کھلی رکھی گئی ہے جس کی وجہ سے وہاں ٹریفک کا شدید دباؤ ہے۔