بیرون ملک سفارتی ملازمین کی جانب سے ٹیکس ادا نہ کرنے کیخلاف اسرائیلی حکومت نے100 سے زائد سفارت خانےبند کردیے۔
اسرائیلی وزرات خارجہ نے کہاکہ اسرائیلی حکومت نے دنیا بھرکے سو سے زائد سفارت خانےغیرمعینہ مدت کےلیے بند کرنے کا اعلان کردیا، آخریہ فیصلہ کیوں کیا گیا؟ لوگ طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔
دنیا بھر کے درجنوں ممالک میں اسرائیل نے ہڑتال کے طور پر100 سے زائد سفارت خانوں کو معلق کردیا، اسرائیلی وزارت خارجہ نے اس ہڑتال کا اعلان30 اکتوبر بروز بدھ کیا تھا۔
وزرات خارجہ نے یہ اعلان ٹویٹ کے ذریعے کیا، کہا جا رہا ہے کہ یہ اعلان وزارت خارجہ اوراور وزرات خزانہ کے درمیان تنازعات کے مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزارت خزانہ نے دفتر خارجہ کے اہلکاروں پر ٹیکس ادا کرنے سے گریزکرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ وزارت خارجہ کے اہلکاروں کو بھی عام اسرائیلی شہریوں کی طرح ٹیکس ادا کرنا چاہیے۔
Due to the Israeli Finance Min. @Israel_MOF's breaching of longstanding agreements with @IsraelMFA employees, we are forced to close Israeli missions around the world AS OF TODAY, OCTOBER 30.
No consular services will be provided, entry into the missions will not be allowed👇 pic.twitter.com/f9Y47G8xEK
— Israel Foreign Ministry (@IsraelMFA) October 30, 2019
ہمیں افسوس ہے کہ اپنی ذاتی حیثیت بہتر بنانے کی کوشش میں وزارت خارجہ کے ملازمین نے ٹیکس ادا نہ کرنے کا انتخاب کیا۔ غیر ممالک میں تعینات اسرائیلی اہلکار قانون سے بالاترنہیں۔
اس اعلان کے بعد اس پرعمل کرتے ہوئے جرمنی اورامریکا سمیت دنیا بھر میں سفارت خانوں کو ہڑتال کے مدنظر بند کیا گیا ہے۔