چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم کو گرفتارکرنے کا مولانافضل الرحمن کا بیان سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ نہیں کہا کہ وہ جا کرعمران خان کو گرفتارکریں گے اوروہ خودوزیراعظم ہاؤس جاکروزیراعظم کوگھسیٹیں گے بلکہ یہ کہا کہ لاکھوں لوگوں کا جذبہ ہے وہ وزیراعظم کو پکڑ سکتے ہیں۔
بلاول نےسانحہ تیز گام میں زخمیوں کی عیادت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پیپلزپارٹی دھرنے میں شرکت نہیں کر سکتی کیونکہ ہماری قیاد ت نے شروع دن سے مارچ اور جلسے کی حمایت نہیں کی، ہمارے مطالبات ایک ہیں لیکن دھرنے میں شرکت نہیں کررہے،پارٹی کی کورکمیٹی یا سی ای سی دھرنےمیں شرکت پرکوئی فیصلہ کرے تو نظرثانی کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہ الیکٹڈ نہیں،سلیکٹڈ حکومت ہے،جو کہ ہرمحاذ پر فیل ہوتی جارہی ہے، حکومت عوام کا خیال رکھنے کے بجائے کسی اور کام میں لگی ہوئی ہے، موجودہ حکومت کسی اور کی خواہش پربنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرین حادثہ ایک بہت بڑا سانحہ تھا،وفاقی وزیر ریلوے کو فوری مستعفی ہونا چاہیے،افسوس سانحہ تیزگام کے لواحقین کے ساتھ مناسب رویہ روا نہیں رکھا گیا،موجودہ وزیرریلوے کے دورمیں سب سے زیادہ حادثات ہوئے ہیں،سانحہ تیزگام کی انکوائری ہونی چاہیے،امید ہے وفاقی اور صوبائی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرےگی۔