چوہدری پرویزالٰہی کچھ دیر بعد مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کریں گے۔فائل فوٹو
چوہدری پرویزالٰہی کچھ دیر بعد مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کریں گے۔فائل فوٹو

آزادی مارچ۔پرویزالہٰی نے مولانا فضل الرحمن کو منا لیا

جمعیت علماءاسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے وزیر اعظم کے استعفیٰ کیلیے دی گئی ڈیڈ لائن میں توسیع کا اشارہ دیدیا۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چوہدری پرویز الہٰی کے رابطے کے بعد مولانا فضل الرحمن کی جانب سے حکومت کو ڈیڈ لائن میں توسیع کا امکان ہے، وزیر اعظم کے استعفیٰ کے حوالے سے ایک سے 2 روز کی توسیع کی جاسکتی ہے۔

مولانا فضل الرحمن اس وقت اپنی پارٹی کے اندر اس معاملے پر مشاورت کر رہے ہیں اور حتمی فیصلہ جلد ہوجائے گا جس کے بعد وہ باقاعدہ اعلان کریں گے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے رکن چوہدری پرویز الہٰی نے مولانا فضل الرحمن سے معاملہ افہام و تفہیم سے حل کرنے کی درخواست کی جس پرانہوں نے مثبت پیغام کا اشارہ دے دیا۔

ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ پرویزالٰہی نے فضل الرحمن سے معاملہ درخواست کی کہ آزادی مارچ اور دھرنے سے متعلق معاملہ افہام و تفہیم سے حل کیا جائے۔یہ رابطہ ایک ایسے موقع پرکیا گیا جب مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں آزادی مارچ سے متعلق مشاورتی اجلاس جاری تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن کی جانب مثبت اشارہ دیا گیا ہے،ہو سکتا ہے کہ انتتہائی اقدام اٹھانے سے قبل  استعفے کی ڈیڈ لائن میں کچھ روزکی توسیع کردی جائے۔

جے یو اائی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں ’پلان بی‘ پربھی غورکیا گیا جس میں اسلام آباد لاک ڈاؤن، ملک گیرپہیہ جام، ملک گیرشٹر ڈاؤن، صوبائی و ضلعی سطح پرلاک ڈاؤن شامل ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ جے یوآئی (ف) سربراہ حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں کے رویے پرمشکل کا شکار ہوگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے سینیٹر طلحہ محمود اورکامران مرتضٰی کو بھی طلب کرلیا، کامران مرتضٰی نے اجلاس میں قانونی وآئینی نکات پراجلاس میں بریفنگ دی۔

انہوں نے بتایا کہ سینیٹر طلحہ محمود نے دیگرسیاسی جماعتوں، تاجروں اور سماجی تنطیموں سے رابطوں پر بریفنگ دی۔