جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دھرنے کے شرکاءسے خطاب کے دوران پاک فوج کو سب کے لیے محترم قرار دیا۔
مولانا فضل الرحمن کے خطاب کے دوران پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی کا کوئی رہنما کنٹینر پر موجود نہ تھا۔
نجی ٹی وی کے مطابق کنٹینر سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف گو شیطان گو کا نعرہ لگایا گیا تو مولانا فضل الرحمن نے نعرہ لگانے والے کو ہاتھ کے اشارے سے روکتے ہوئے کہا کہ چپ کرو گالی نہ دو تاہم کنٹینر ہی سے گو نیازی گو کے نغمے لگائے گے اور پشتو زبان میں عمران خان کے خلاف ترانے پڑھے گے.دھرنے کے شرکانے اپنے قائد مولانا فضل الرحمن کے ہاتھ پر بیت کرتے ہوئے کہا کہ قائد حکم کریں تو ہم اپنی جان بھی قربان کر دیں گے۔
اتوار کے رات ساڑھے 9 بجے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن دھرنے کے شرکاءسے خطاب کے لیے کنٹینر پر سامنے آئے تو بعض شرکاکنٹینر کے قریب آ گئے تاہم بیشتر نے اپنے خیموں کے قریب لگی دو بڑی سکرینوں پر مولانا فضل الرحمن کا خطاب سنا۔خطاب کے دوران محمود خان اچکزئی اور شاہ اویس نورانی کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کا کوئی رہنما کنٹینر پر موجود نہ تھا۔
مولانا نے خطاب کے دوران پاک فوج کا ذکر کرتے ہوئے سب سے پہلے کہا کہ ہماری فوج ہمارے لیے محترم ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے عوام کے ووٹ کی عزت ہونے کی بات کی جس پر ساتھ کھڑے محمود خان اچکزئی نے تالی بجا کر پشتو زبان میں دھرنے کے شرکاکو تالیاں بجانے کی ہدایت کی۔
اپنے خطاب کے آخر میں مولانا نے پشتو زبان میں بھی شرکاسے خطاب کیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے دھرنے میں نماز عشاکی اذان مولانا فضل الرحمن کے خطاب کے بعد رات ساڑھے دس بجے دی گئی جس کے بعد شرکانے نماز ادا کی۔