سابق وزیراعظم نواز شریف کو سروسز اسپتال میں 15 روز سے زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کو ڈسچارج کردیا گیا۔
سابق وزیراعظم کی رضامندی پر ڈسچارج سلپ بنا دی گئی ہے۔ تاہم وہ اپنی صاحبزادی مریم نوازکے روبکارکا انتظارکررہے ہیں۔
نواز شریف گزشتہ 15 روز سے سروسزاسپتال میں زیرعلاج تھے جہاں ان کے پلیٹیلیٹس میں اتارچڑھاؤ کا سلسلہ جاری تھا تاہم طبیعت ناساز ہونے کے باوجود انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم کو شریف میڈیکل سٹی اسپتال منتقل کیا جائے گا اور انہیں لینے کیلیے شریف سٹی اسپتال کا عملہ بھی سروسزاسپتال میں موجود ہے۔
شریف میڈیکل سٹی منتقل کرنے کی تیاریاں، شریف میڈیکل سٹی کی ایمبولینس سروسز ہسپتال پہنچ گئی، پلیٹ لیٹس کی تعداد 30 ہزار تک گر گئی، محدود چہل قدمی اور ورزش کی اجازت مل گئی۔
ادھر میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیماری کی تشخیص کیلیے جینٹک ٹیسٹ تجویز کر دیا، ٹیسٹ کے لiے خون کے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں تاہم یہی ٹیسٹ پاکستان میں رہتے ہوئے بھی کروایا جا سکتا ہے۔
سروسز ہسپتال میں زیرعلاج سابق وزیر اعظم نواز شریف کی پیچیدہ بیماریوں کے پیش نظر میڈیکل بورڈ نے تشخیص کیلیے جینٹک ٹیسٹ کرانے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کا جنیٹک ٹیسٹ اگر کروانے کی ضرورت پڑی تو پاکستان میں رہتے ہوئے بھی کروایا جا سکتا ہے۔
لاہورچلڈرن ہسپتال کے ذریعے سرکاری طور پر سال میں دو دفعہ جنیٹک ٹیسٹ کروانے کے لیے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پرائیویٹ طور پر ٹیسٹ کروایا جائے تو نمونے بجھوانے کے7 دن میں ٹیسٹ رپورٹ موصول ہو جاتی ہے۔
جنیٹک ٹیسٹ ہول جینوم سیکو ئینسنگ whole genome sequencing ٹیسٹ ہے جس کے لیے خون کے نمونے جرمنی بجھوائے جاتے ہیں، اس ٹیسٹ کے ذریعے انسانی ڈی این اے میں ہونے والی تبدیلیاں جو مختلف بیماریوں کا باعث بنتی ہیں جانا جاتا ہے۔