آزادی مارچ کے متعدد شرکا نے رات میٹرو اسٹیشن میں گزاری فوٹو:ٹوئٹر
 آزادی مارچ کے متعدد شرکا نے رات میٹرو اسٹیشن میں گزاری فوٹو:ٹوئٹر

اسلام آباد میں بارش۔سردی بڑھ گئی۔دھرنے والے پریشان

وفاقی دارالحکومت میں بارش کے باعث سردی بڑھ گئی جس کے نتیجے میں جے یوآئی کے دھرنے کے شرکا کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کا دھرنا 7 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے اوراپوزیشن کو حکومت کے ساتھ ساتھ موسمی چیلنجزکا بھی سامنا ہے۔

رات گئے گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا۔ تیز ہوائیں چلنے سے متعدد خیمے اکھڑگئے جس کے نتیجے میں کچھ لوگوں نے پولیس کے کنٹینرز میں پناہ لی تو بعض شرکا کو رات میٹرو اسٹیشن میں گزارنی پڑی۔

بارش کے بعد جلسہ گاہ میں ہر طرف کیچڑ ہوگئی جس نے آزادی مارچ کے مظاہرین کو مشکلات میں ڈالے رکھا۔ ادھرشہرکے تمام اہم علاقوں میں شاہراؤں پرکنٹینر رکھ کر سنگل لائن کردی گئی ہے تاہم کسی بھی کنٹینر پر ریفلیکٹرز نہیں لگائے گئے جس سے حادثات کا خدشہ ہے۔

مولانا فضل الرحمن کی چوہدری برادران سے ملاقات

رات گئے مولانا فضل الرحمن چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ گئے جہاں ان کی چوہدری برادران سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک دوسرے کے گھر آنا جانا کسی پروٹوکول کا پابند نہیں، ملک ہم سب کا ہے، جب کشتی ڈوبتی ہے تو ہم سب ڈوبتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحبان لاہور سے یہاں تشریف لائے، ہم ملک کو اس بحران سے نکالیں گے جو ملک کو درپیش ہے۔

مولانافضل الرحمن نے مزاح میں کہا کہ آج ہم چوہدری صاحب سے حلوہ کھانے کے لیے آئے ہیں، اللہ کرے مگھڈی حلوہ اچھا بنا ہو اور شوگر فری ہو۔

ان کا کہنا تھا ملک کے کونے کونے سے آئے ہوئے لوگ اضطراب کا شکار ہیں اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ ان لوگوں کا اضطراب دور نہ کرے۔