ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری سے خطے کی تاریخ بدلے گی، یاتریوں سے 9 اور 10 نومبر کو فیس نہیں لی جائے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارتی افواج کی بربریت کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں جاری ہے، 98 روز سے مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور مکمل لاک ڈاؤن ہے، امریکی ذیلی کمیٹی برائے جنوبی ایشیا کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ خوش آئند ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی اقدامات اور نئے نقشے صرف ڈیمو گرافی تبدیلی کی سازش ہے، پاکستان ان سیاسی نقشوں کو مسترد کرتا ہے۔
ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا بھارت ہندوتوا نظریہ پر عمل پیرا ہے، باباگرونانک کے جنم دن پر پاکستان نے کرتارپور آنے والے یاتریوں کیلیے خصوصی پیکج بنایا ہے، یاتریوں کیلیے ویزہ، 10 روز قبل فہرستوں کے تبادلہ اور 20 ڈالر فیس کی شرط ختم کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستان 9 نومبر کو کرتارپور راہداری کا افتتاح کرے گا، پاکستان نے مقررہ وقت میں راہداری منصوبہ مکمل کیا ہے، بین الاقوامی برادری نے پاکستان کے ان خیرسگالی اقدامات کو سراہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کرتارپور راہداری ایک مخصوص ایریا ہے، جو بھی سیکھ یاتری کرتار پورآئیں گے وہ اسی دن واپس چلے جائیں گے، کرتار پور راہداری آنیوالے سکھ یاتری کسی اورعلاقے میں نہیں جاسکیں گے، نوجوت سنگھ سدھو کو ویزا جاری کر دیا گیا ہے، امید ہے وہ تشریف لائیں گے۔