رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ آزادی مارچ جاری رکھنے پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔ دو دن بعد آزادی مارچ نیا رخ اختیار کرے گا۔
اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کے استعفے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ رہبر کمیٹی کو اعتماد میں لیے بغیرکوئی فیصلہ نہیں کریں گے، جو بھی فیصلہ ہوگا رہبر کمیٹی ہی کرے گی۔ ایک استعفیٰ چاہتے ہیں، وہ ہو گیا تو سمجھو سب کچھ ہوگیا۔
اکرم خان درانی کا کہنا تھا کہ ایسی تجاویز ہونگی کہ میڈیا ہم سے زیادہ خوش ہوگا۔ ابھی سب کچھ نہیں بتا سکتے، کچھ پتے اپنے پاس رکھیں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابرنے کہا کہ حکومت پر مزید دباؤ بڑھانے کا فیصلہ ہو گیا ہے۔ حکومت پر دباؤ کو کیسے بڑھایا جائے گا؟ ابھی تجاویز نہیں بتا سکتے۔
اکرم درانی نے تسلیم کیا کہ ان کی جماعت اسلام آباد میں بارش کے دوران مناسب انتظامات نہیں کر سکی، اس کے باوجود آزادی مارچ کے شرکا نے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ تک بھوکا بھی رہ سکتے ہیں۔