جائیدادیں نیلام کرکے رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔فائل فوٹو
جائیدادیں نیلام کرکے رقم قومی خزانے میں جمع کرائی جائے۔فائل فوٹو

ہنوز لندن دور است

نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کی زیر صدارت اجلاس میں‌ حکومت ای سی ایل سے سابق وزیراعظم کا نام نکالنے سے متعلق کوئی فیصلہ نہ کر سکی. اجلاس اڑھائی بجے دوبارہ طلب کیا گیا ہے.

کابینہ کی ذیلی کمیٹی اجلاس میں معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر، شہباز شریف کے نمائندے ڈاکٹر عدنان اورعطااللہ تارڑ بھی شریک ہیں، کمیٹی نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کرے گی، سفارشات پر فیصلہ ‏وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کرے گی‏، ‏سیکریٹری صحت اور سربراہ میڈیکل بورڈ ذیلی کمیٹی کو نواز شریف کی صحت پر بریفنگ دیں گے۔

اس سے پہلے نیب نے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ وزارت داخلہ کے حوالے کر دیا تھا۔ وزارت داخلہ کو جوابی خط میں نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ نواز شریف سزا یافتہ قیدی اور چودھری شوگر ملز کیس میں زیرتفتیش ہیں، انسانی بنیادوں پر نواز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت نہیں کی تاہم ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی حمایت کرتے ہیں نہ ہی مخالفت۔

نیب کے کئی ملزمان کے نام وفاقی حکومت نے پوچھے بغیر نکالے، اس لئے نواز شریف کی درخواست پر بھی وزارت داخلہ از خود فیصلہ کرے۔

لندن کے ایک نجی ہسپتال میں بھی نواز شریف کو داخل کرانے کے انتظامات مکمل ہیں۔ وزیراعظم کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی آج ہو گا لیکن اس ایجنڈے میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ شامل نہیں ہے البتہ سمری کابینہ کو بھجوائے جانے کا امکان ہے۔