جے یوآئی (ایف)نے پلان بی پرعمل درآمد شروع کردیا،جے یوآئی ف اور پشتونخواملی عوامی پارٹی نے کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کی آمدورفت کیلیے بندکردیاجس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق مولانا فضل الرحمن کی شاہراہیں بند کرنے کی دھمکی کے بعد جے یوآئی (ایف)نے پلان بی پرعملدرآمد شروع کردیا،جے یوآئی ف اور پشتونخواملی عوامی پارٹی نے کوئٹہ چمن شاہراہ کو ہرقسم کی آمدورفت کیلیے بندکردیا۔
کوئٹہ چمن شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی بھی معطل ہوگئی ہے جبکہ سینکڑوں مسافر گاڑیاں پھنسنے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لیویز فورس کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی ہے اور شاہراہ کھولنے کیلیے مظاہرین سے مذاکرات کر رہی ہے۔
صوبائی امیر جے یو آئی ف مولانا عبدالواسع کے مطابق احتجاج کےپلان بی پر بلوچستان میں عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ پلان بی کے تحت جمعیت علمائے اسلام ف کے کارکنوں کی جانب سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر دھرنا جاری ہے۔
جے یو آئی ف کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئٹہ چمن شاہراہ سید حمید کراس پر ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں فیض آباد، راولپنڈی میں ٹی چوک اور دیگر مقامات کو بند کرنے کے لیے کارکنوں کو ہدایات جاری کر دیں،پولیس کوالرٹ کردیا گیا۔
یادرہے کہ گزشتہ روزآزادی مارچ سے متعلق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت اجلاس میں پلان بی کو حتمی شکل دیدی گئی۔ذرائع کے مطابق جے یوآئی (ف) کے چاروں صوبائی امرا نے پلان بی پراپنی تیاری پربریفنگ دی۔
مولانا فضل الرحمن نے چاروں امرا کی پلان بی پرتیاری پراطمینان کا اظہارکیا۔سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اورپنجاب میں اہم شاہراہیں بند کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے،راولپنڈی اوراسلام آباد میں بھی اہم مقامات پرلاک ڈائون کا منصوبہ پلان میں شامل ہے۔کچھ صوبائی امرا نے سڑکیں بلاک کرنے کی جگہوں کی نشاندہی کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔