آزادی مارچ کا آج 14 واں روز ہے اور شرکا اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔فائل فوٹو
آزادی مارچ کا آج 14 واں روز ہے اور شرکا اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔فائل فوٹو

دھرنا ختم۔مولانا فضل الرحمن تھوڑی دیر میں اہم اعلان کریں گے

جمعیت علمائے اسلام (جے یوآئی۔ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج 14 واں روز ہے اورآج دھرنا ختم  ہونے کا  مکان ہے، شرکا نے سامان لپیٹنا شروع کر دیا ہے۔

حکومت مخالف آزادی مارچ اور اسلام آبادمیں دیے گئے دھرنے کے آج ختم ہونے کاامکان ہے۔مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس ہوا ہے جس میں ممکنہ طورپر یہ فیصلہ کیاگیا ہے کہ اسلام آباد سے دھرنا ختم کرکے اس تحریک کو شہر شہر پھیلا دیاجائے گا۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے سینیٹر مولانا عطا الرحمن نے تمام کارکنوں سے فوری طور پرآزادی مارچ کے پنڈال میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمن بہت اہم اعلان کریں گے، کارکنان تمام کام چھوڑ کر پنڈال میں پہنچ جائیں۔

جمیعت علمائے اسلام(ف) کے ’پلان بی‘ پرآج تین صوبوں سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں عملدرآمد شروع ہوجائے گا جبکہ خیبر پختونخوا میں کل تجارتی شاہراہوں کو بند کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جے یو آئی سندھ جیکب آباد کے مقام سے قومی شاہرہ کو بند کرے گی۔ جے یو آئی بلوچستان کوئٹہ کراچی قومی شاہرہ کو خضدار کے مقام سے اور تجارتی شاہرہ چمن کو بند کرے گی۔

اطلاعات ہیں کہ جے یوآئی پنجاب پہلے مرحلہ میں چھبیس نمبر سٹاپ کو بند کریں گی جس سے اسلام اباد، راولپنڈی، موٹروے اور ائیرپورٹ کی طرف جانے والے راستے بند ہوجائیں گے۔

خیبرپختونخوا میں پلان بی پر عملدرامد کل سے شروع ہوگا جس کے تحت چار مقامات سے تجارتی شاہراہوں کو بند کیا جائے گا۔

ہزارہ ڈویژن کے کارکنان شاہرہ ریشم کو بٹگرام کے مقام سے بند کریں گے۔ مالاکنڈ ڈویژن کے کارکنان چکدرہ کے مقام اور جنوبی اضلاع کے کارکنان کو انڈس ہائی وے کو بند کے مقام سے بلاک کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے اور نئے انتخابات سمیت دیگر مطالبات کر رکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔