سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے اپنے والد کو مشروط طور پر بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے معاملے پر تحفظات کا اظہارکیا ہے۔
حسین نوازنے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کیا ایک امراضِ دل، گردہ، پلیٹ لیٹس اوراسٹروک کا خطرہ رکھنے والے مریض کا علاج ایک ماہ میں ختم ہو سکتا ہے؟۔
عدالتی فیصلوں کے بعد دو ہفتے کا وقت کیونکر ضائع کیا گیا؟یہ آفر گھٹیاسیاست کی بدترین مثال ہے،بالفاظ دیگر حکومت کی طرف سے انکار ہے بس دکھانے کو قواعد و ضوابط کا بہانہ ہے۔
خیال رہے کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا تھا کہ نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دی گئی ہے،وہ 4 ہفتوں کیلئے ایک بار بیرون ملک جاسکیں گے اور اس کیلیے انہیں یا شہباز شریف کو 7 ارب روپے کے شورٹی بانڈ جمع کرانا ہوں گے۔