سابق وزیرخزانہ اور مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اسحق ڈار نے کہا ہے کہ اگر انٹرپول کی جانب سے حکومت پاکستان کو میری حوالگی سے انکار کے باوجود یہ لوگ میری گرفتاری کے لیے برطانوی عدالت جاتے ہیں تو میں دنیا بھر کے میڈیا کے سامنے سب سچ بتادوں گا۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ میں سب لوگوں کے نام لے کر ڈان لیکس اور پانامہ لیکس کے حقائق بتائوں گا جو پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگا۔ انشااللہ انٹرپول کی طرح یہ لوگ عدالت میں بھی رسوا ہوں گے، یہاں مغربی ممالک میں ادارے ہمارے ملک کی طرح ڈکٹیشن نہیں لیتے،یہاں سچ کی جیت ہوتی ہے۔
سابق وزیرخزانہ اسحق ڈار نے انٹرپول کی جانب سے پاکستان کی درخواست مسترد کیے جانے اوراپنے آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے ایک انٹرویو میں کہاکہ میرا نام نہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں تھا نہ پانامہ لیکس میں تھا۔ لیکن پھر بھی وٹس ایپ جے آئی ٹی نے سپریم کورٹ میں جھوٹی رپورٹ پیش کی کہ میں نے بیس سال تک یعنی 1981 سے لیکر 2001 تک اپنے ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کروائے، حالانکہ اس دور میں تو میں چھ سال ملک سے باہر تھا اور نان ریزیڈیٹ تھا، ان لوگوں نے سپریم کورٹ سے جھوٹ بولا اور اس جھوٹ کی بنیاد پر ریفرنس قائم کیا گیا۔
اسحق ڈار نے کہاکہ اس کا یہی حشر ہونا تھا جو انٹرپول میں ہوا، ان لوگوں نے سب جھوٹ کا پلندہ انٹرپول کو دیا، میں نے اپنی انکم ٹیکس ریٹرن، رسیدوں اور اسیسمنٹ آرڈرز سمیت ہرایک دستاویز انٹرپول کو پیش کردیں، تو دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہوگیا، یہاں مغربی ممالک میں ادارے ڈکٹیشن نہیں لیتے یہاں سچ کی جیت ہوتی ہے، الحمداللہ انٹرپول نے ان کے منہ پر طمانچہ مارا۔
انہوں نے مزید کہا کہ احتساب والے شہزاد اکبر نے بھی بڑے بڑے دعوے کیے تھے، سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ بھی میری حوالگی کی کوشش میں لگے ہوئے تھے لیکن سب ناکام ہوئے۔