ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر قطعاً کوئی ڈیل نہیں ہو رہی جب کہ ہم اپنی ذمے داریوں سے غافل نہیں۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کو آج 103 دن ہوگئے، بھارتی افواج کشمیریوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دے رہے ہیں، کشمیر کے عوام کے مذہبی اور انسانی حقوق سلب کیے جارہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بابری مسجد کیس کے فیصلے کے اثرات سے سیکریٹری خارجہ نے سفیروں کو آگاہ کیا، او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں عندلیب عباس نے پاکستان کی نمائندگی گی جہاں انہوں نے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر جب بھی ہماری جانب کوئی فائر آیا، بھرپورجواب دیا گیا، ہم اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بابری مسجد کو ساڑھے چار سو برس مسلمان استعمال کرتے رہے، ہندوستان میں بابری مسجد کے فیصلے کے بعد تمام مساجد کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں، ہم ہر فورم پربابری مسجد کے معاملے کو اٹھاتے رہیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کرتار پور راہداری میں پہلے روز 12 ہزار یاتریوں نے دورہ کیا، معاہدے کے مطابق 5 ہزاریاتری آ کر یاترا کے بعد واپس جا سکتے ہیں، راہداری سے آنے والے بابا صاحب کے ہاں سلام کے بعد واپس لوٹ جائیں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر قطعاً کوئی ڈیل نہیں ہو رہی جب کہ ہم اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے بھی کچھ نہیں کر رہے، ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آرٹیکل 370 کو مکمل طور پر مسترد کر چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کے بعد ہی لائن آف کنٹرول ختم ہوگی۔