قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ محمد آصف نے اظہارخیال کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہائیکورٹ کے عہدیدار نے نواز شریف کی ضمانت سے متعلق سرکاری لا افسر کو فون کرکے پوچھا کہ نواز شریف کا کیس سن رہے ہیں اس پر آپ کا کیا موقف ہے تو خواجہ آصف کے بقول اس نے جواب دیا کہ مرتا ہے تومرجائے ہماراکیا جاتا ہے۔
جس پر ہائیکورٹ کے عہدیدار نے کہا جناب میں آپ کا نہیں حکومت کا موقف جاننا چاہتا ہوں تاہم انہوں نے اس پر بھی یہی جواب دیا حکومت کا بھی یہی موقف ہے۔
خواجہ آصف نے کہاکہ حکومت کے سینوں میں انتقام کی آگ جل رہی ہے۔نواز شریف زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں لیکن انہیں (خواجہ آصف کو)فخرہے کہ وہ ایک ایسے لیڈر کے کارکن ہیں جس نے ووٹ کوعزت دلانے کیلیے اپنی صحت کی بھی پرواہ نہیں کی۔
خواجہ محمد آصف نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قومی اسمبلی میں کی گئی تقریریں میوٹ کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا جہاں اراکین اسمبلی کو آزادی اظہارنہیں وہاں گیلری میں بیٹھے صحافیوں کو کیا میسر ہوگی جس کیلیے وہ لڑ رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف ملک سے باہر نہیں جانا چاہتے تھے لیکن ان کے سامنے ڈاکٹرز نے نواز شریف سے کہا کہ وہ ہیوسٹن میں جاکرعلاج کرائیں کیونکہ یہاں ان کیلیے مناسب صحت کی سہولیات میسر نہیں۔
خواجہ آصف کے مطابق نواز شریف نے اپنی والدہ ،گھروالوں اور ڈاکٹرز کے مشورے کے بعد بادل نخواستہ حامی بھری لیکن حکومت نے شطرنج کی چال چلنا شروع کردی گئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا حکومت نے نواز شریف سے سات ارب روپے کے مچلکے مانگے ہیں ۔ہم سب اراکین اسمبلی نواز شریف کی ضمانت ہیں۔خواجہ آصف نے کہا انہوں نے کہاوہ حکومت سے استدعا کرتے ہیں کہ نواز شریف کی صحت کے معاملے پراسے شطرنج کا مہرہ نہ بنایاجائے۔
خواجہ آصف نے کہاعمران خان بڑے عہدے پر چھوٹی باتیں کررہے ہیں۔عمران خان اپنے ماتحتوں سے پوچھتے رہے ہیں کہ پتہ کرو نواز شریف کہیں جھوٹی رپورٹس تو نہیں بنوارہے۔
خواجہ آصف نے فروغ نسیم پر بھی تنقید کی کہ وزیرقانون کے مشرف کو باہر بھیجتے وقت بیانات اور تھے جبکہ مختلف ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر یہاں آئے یہ جانتے ہوئے بھی کہ حکومت اسے گرفتار کرلے گی۔ان کا ورکر ہونے کے ناطے سو فیصد یقین ہے کہ نواز شریف واپس آئے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پہلے بھی ایسے بیانات دیے گئے کہ نواز شریف نے اربوں روپے جمع کرادیے لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ اربوںروپے ہیں کہاں؟۔خواجہ آصف نے کہا ہم نے نوے دہائی میں کی گئی غلطیوں سے سبق سیکھاہے۔نواز شریف اتحادیوں کے اصرار کے باوجود کے پی کے میں تحریک انصاف کے مینڈیٹ کا احترام کیا۔
انہوں نے کہا ایوان میں بیٹھے تمام لیگی اراکین نواز شریف کی ضمانت ہیں کہ اسے جانے دیا جائے۔نواز شریف تین باراس ملک کا وزیراعظم رہا ہے،اس کے خلاف اپنے سینے میں جلتی آگ کو کم کریں۔ایسے رویے اپنائیں جو آپ کے اقتدار کو مضبوطی بخشیں۔
اپنے تقریرکے اختتام پر خواجہ آصف نے اسپیکراسمبلی اسد قیصر سے کہا کہ وہ اسمبلی میں تمام اراکین کی موجودگی یقینی بنانے کیلیے بلا تفریق پروڈکشن آرڈر جاری کرائیں۔