اسرائیل کےدو روزہ فضائی حملوں میں 34فلسطینیوں کی شہادتوں کے بعداسرائیل اورعسکری تنظیم ‘اسلامک جہاد’ کے مابین فائر بندی معاہدہ طے پا گیا۔
فلسطینی عسکری تنظیم ‘اسلامک جہاد’ کے ترجمان مصعب البریم کا کہنا تھا کہ مصر کی ثالثی میں ہونے والا امن معاہدہ جمعرات کی صبح 5 بج کر30 منٹ پرنافذ العمل ہو چکا ہے،ابھی تک اسرائیل نے فائر بندی کی تصدیق نہیں کی۔
اسرائیلی فضائی حملوں میں شہید ہونے والوں میں ایک سات سالہ بچہ اورایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل تھے۔
غزہ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق شہید ہونے والوں میں سے 16افراد کا تعلق ‘اسلامک جہاد’ سے تھا۔
دریں اثنااسرائیلی حکومت نے ملک کے جنوب میں متعدد علاقوں کے رہائشیوں کو باہرنکلنے اور روزمرہ کے معمولات سرانجام دینے کی اجازت دیدی۔
اسلامک جہاد کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فائربندی اسرائیل کی جانب سے ان کی متعدد شرائط مان لینے کے بعد کی گئی ہے۔ان شرائط میں یہ بھی شامل ہے کہ اسرائیل تنظیم کے قائدین کو نشانہ بنانے کا عمل ترک کردے گا۔