مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے ایک مرتبہ پھر نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے انڈیمنٹی بانڈ دینے سے انکار کردیا اور واضح کیا کہ حکومت انڈیمنٹی کی آڑ میں دھوکہ دے رہی ہے ، تین بار وزیراعظم رہنے والے شخص سے ایمنٹی بانڈ مانگا جا رہا ہے، حکومت کی شرط کسی صورت قبول نہیں، پاکستان کے نامور وکلا نے بھی حکومت کی اس شرط کو بلاضرورت قرار دیا۔
احسن اقبال سمیت دیگر پارٹی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف کاکہناتھاکہ انڈیمنٹی بانڈ کی آڑ میں ہم سے تاوان لینا چاہتے ہیں، سلیکٹڈ وزیراعظم ڈیڑھ سال سے بھاشن دے رہے ہیں، عمران خان این آر او دے سکتے ہیں نہ لے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ کا فیصلہ پوری قوم کے سامنے ہے، وہ ایسی شرائط اس لیے رکھ رہے ہیں تاکہ عوام کو دھوکہ دے سکیں کہ دیکھو کہ ہم نے پیسے نکلوالیے، پھر ہم نے باہر جانے کی اجازت دیدی
شہباز شریف نے کہاکہ وزیراعظم اوران کی سیاسی ٹیم کا کھیل قابل مذمت ہے، پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، حکومت نے بدترین ڈرامہ بازی کی ہے، پاکستان کے عوام بہت رنجیدہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پارٹی کوسیاسی تاوان کی شرط ہرگزمنظورنہیں،کیاحکومت کی گھٹیاپن کی کوئی اورمثال ہوسکتی ہے؟عمران خان انسانی مسئلےکوسیاسی بنارہےہیں۔
انہوں نے کہاکہ نوازشریف کوبیٹی کےہمراہ اڈیالہ جیل میں قیدکردیاگیا،کیااس وقت نوازشریف نےانڈیمنٹی بانڈدیاتھا؟وزیراعظم اوران کی سیاسی ٹیم کاکھیل قابل مذمت ہے، پاکستان کوتباہی کےدہانےپرپہنچادیاگیا،حکومت نےبدترین ڈرامہ بازی کی ہے۔
اپوزیشن لیڈر کاکہناتھاکہ سلیکٹڈوزیراعظم ڈیڑھ سال سےبھاشن دے رہے ہیں، 3 باروزیراعظم رہنےوالےشخص سےانڈیمنٹی بانڈمانگاجارہاہے، حکومت میں بہت سے ایسے لوگ موجود ہیں جنہوں نے قرضہ معاف کرایا، 2 ہزار پلیٹ لیٹس پراندرونی بلیڈنگ نہ ہونا معجزہ ہے، ڈاکٹر نے فوری طورپر بیرون ملک بھجوانے کی تجویزدی۔
شہبازشریف نے دعویٰ کیا ہے کہ میاں نواز شریف کی نیب کی تحویل میں طبیعت بہت زیادہ بگڑ گئی تھی جس پرانہیں رات گئے اطلاع دی گئی۔
شہباز شریف کے مطابق وہ نواز شریف کو نیب سے ہسپتال لےگئے۔شہباز شریف کے مطابق نوازشریف کے پلیٹ لیٹس انتہائی کم ہوتے ہوئے دو ہزار تک پہنچ گئے تھے ،ڈاکٹرز کے مطابق پلیٹ لیٹس کی تعداد اس قدر کم ہوجائے تو صحت کا سنبھلنا مشکل ہوتا ہے تاہم میڈیکل کی ہسٹری میں یہ ایک طبی معجزہ ہے کہ ان کی انٹرنل بلیڈنگ شروع نہ ہوئی۔
شہبازشریف کے مطابق یہ سب ان کی والدہ کی دعا ہے جس کی وجہ سے ان کے بھائی کی صحت سنبھل گئی۔انہوں نے کہا وہ ان تمام لوگوں کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے اس رات ان کی مدد کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالے جانے پر گزشتہ شب انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایاجائے گا۔اور اس سلسلے میں ہماری ٹیم ہائیکورٹ پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بیس دن سے زیادہ گزر گئے ہیں،جس سنگ دلی اور چھوٹے ذہن کے ساتھ وزیراعظم عمران خان اور ان کی حکومت نے جو کھیل رچا رکھا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
شہبازشریف نے کہا حکومت ان سے اور نوازشریف سے انڈیمنٹی بانڈکی آڑ میں سیاسی تاوان حاصل کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا این آراو نہ دینے کا دعویٰ کرنے والوں نے سات ارب روپے کا بانڈ مانگ لیا ہے تاکہ لوگوں کو یہ دھوکہ دے سکیں کہ دیکھیں ہم نے ان سے رقم نکلوالی ہے۔
انہوں نے کہا وہ حکومت کے اس فیصلے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا عمران خان نہ تو این آر او دے سکتے ہیں اور نہ ہی لے سکتے ہیں۔وہ انسانی مسئلے کو بدترین سیاسی مسئلہ بناکرڈرامہ بازی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا حکومت نے عوام کیلیے کوئی فلاحی کام کرنے کے بجائے پہلے سے میسر سہولیات سے بھی عوام کو محروم کردیاہے۔ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیاگیاہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سے قبل بھی نواز شریف لندن میں تھے لیکن وہ اپنی بیمار بیوی کو چھوڑ کر بیٹی سمیت واپس آئے اور کیسز کا سامنا کیا۔اس دورا ن انہیں اڈیالہ جھیل بھیج دیا گیا۔
انہوں نے کہا اس نواز شریف سے ضمانتیں مانگی جا رہی ہیں جو اس ملک کا تین بار وزیراعظم بنا، ملک کو ایٹمی قوت بنایا اور ملک میں بجلی کے بحران کو ختم کرنے کیلیے دن رات ایک کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ساری قوم نواز شریف کی صحت کی وجہ سے پریشان ہے۔قانونی ماہرین واضح کرچکے ہیں کہ اس بانڈ کا کوئی جواز نہیں۔
ہباز شریف نے کہا کہ میڈیکل بورڈ لکھ کر دے چکا ہے کہ جہاں سے چاہیں علاج کرائیں ۔ماضی میں عمران خان کینٹینر سے گرے تو نوازشریف خود ان کی عیادت کیلیے گئے۔یہ تو انسانی اور مذہبی اقدار ہیں ان پر عمل کرنا چاہئے۔شہباز شریف نے الزام لگایا کہ عمران خان پاکستان کا ماحول آلودہ کررہے ہیں۔