وزارت پارلیمانی امور نے معاملے پر صدر مملکت کو سمری بھیج دی ۔فائل فوٹو
وزارت پارلیمانی امور نے معاملے پر صدر مملکت کو سمری بھیج دی ۔فائل فوٹو

حکومت اوراپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے

قومی اسمبلی میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے جہاں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں جس کے بعد اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کااعلان کردیا۔

معاملات حکومت اوراپوزیشن کے درمیان تین اجلاسوں کے بعد طے پائے ہیں،ان تمام اجلاسوں کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کی۔

خواجہ آصف نے کہا وہ عدم اعتماد کی تحریک واپس لے رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ جو آج ہوا ہے وہ پہلے ہوجاتا تو ہمیں اس قدر تلخی سے نہ گزرنا پڑتا۔انہوں نے کہا خوش اسلوبی سے تمام متنازع آرڈیننس واپس لیے جارہے ہیں۔

پوزیشن کی جانب سے 7 نومبر کو ڈپٹی اسپیکرکے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی گئی تھی۔اپوزیشن نے صدارتی حکم پر13 آرڈیننس پاس کئے جانے پر تحریک پیش کی تھی۔

اب حکومت اور اپوزیشن میں طے پاگیا ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں مذکورہ بلزکا دوبارہ جائزہ لیں گی جس کے بعد انہیں باہمی اتفاق رائے سے منظوریا مسترد کیاجائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  قرارداد کی واپسی کے اعلان کے ساتھ  سابق سپیکر اور لیگی رہنما ایاز صادق نے کہا کہ  چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلتی رہے ۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی  قرارداد واپس لینے کا اعلان کرتے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ جس چیز کا مینڈیٹ لے کرآئے ہیں، اسے پورا کریں گے ، نظریے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کا شکریہ اداکرتے ہیں، اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کیا جبکہ اعظم سواتی نے صدارتی آرڈیننس واپس لینے کا اعلان کردیا۔