وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان رول آف لا پر یقین رکھتے ہیں، ملکی عدالتوں کو مضبوط اور بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں اور انصاف کا بول بالاچاہتے،ہم عدالتی حکم کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے علاج کے لیے حکومت ،کابینہ اور وزیراعظم نے سہولت کاری کے لیے جو کرادرا ادا کیا پاکستانی تاریخ میں اس کی نظیرنہیں ملتی،عدالت نے بھی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فیصلہ سنایا اورحکومتی فیصلے کی تائیدکی،تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد حکومت کی قانونی ٹیم حتمی اور واضح لائحہ عمل دے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اورحکومت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد ،قانون اورانسانی ہمدردی کو ایک آئینی پیرامیٹر میں تبدیل کرنے پرجس کشادہ دلی کا مظاہرہ کیا اس کی آج عدالت کے اندر بھی جھلک نظرآئی،ڈرافٹ باربارن لیگ کی قیادت کو دیا جاتا رہا پھر حکومت کو بھی اس ڈرافٹ تک رسائی تھی،ہم عدالتی حکم کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک تفصیلی فیصلہ نہیں آیا ،دیکھنا یہ ہے کہ عدالت ای سی ایل سے نواز شریف کا نام نکالنے کے لیے کیا ہدایات دیتی ہے؟کیونکہ ایک دفعہ کے لیے تو وفاقی کابینہ نے بھی منظوری دی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کے علاج کے لیے حکومت ،کابینہ اور وزیراعظم نے سہولت کاری کے لیے جو کرادرا ادا کیا ہے پاکستانی تاریخ میں اس کی نظیر نہیں ملتی،کہ کوئی سزا یافتہ قیدی اور مجرم جیل کے اندراپنے علاج معالجے کے لیے بیرون ملک جانا چاہتا ہوتوعدالت نے اس کوریلیف دیا ہواور حکومت اس کے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کے لیے ہرممکنہ سہولت فراہم کرے۔
انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ دیکھنا یہ ہے کہ گارنٹی کا جو ہمارانقطعہ نظر تھا اور کابینہ نے جس کی منظوری دی تھی اس پراگرعدالت غیر مشروط ای سی ایل سے نکالنے کی اجازت ہے تو پھرتفصیلی فیصلہ میں حکومت کو کیااحکامات دیتی ہے؟لیگل ٹیم سارے معاملے کو دیکھ رہی ہے ،فصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد قانونی ٹیم حتمی اور واضح لائحہ عمل دے گی۔