دوسری ڈوز کیلیے نوازشریف کو 20 اکتوبر کو بلایا گیاہے ۔فائل فوٹو
دوسری ڈوز کیلیے نوازشریف کو 20 اکتوبر کو بلایا گیاہے ۔فائل فوٹو

نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے

سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کے لیے لندن روانہ ہوگئے جب کہ شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

سابق وزیراعظم کو گاڑی کے ذریعے جاتی امرا سے لاہور ایئر پورٹ کے حج ٹرمینل پہنچایا گیا،ایئر پورٹ پر کارکنان کی بڑی تعداد حج ٹرمینل کے باہر موجود تھی جنہوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی، نواز شریف کی گاڑی کے ساتھ کچھ کارکنان نے بھی حج ٹرمینل میں داخل ہونے کی کوشش کی جنہیں باہر نکال دیا گیا۔

مسلم لیگ کے تا حیات قائد نواز شریف کی لندن روانگی کے موقع پراحسن اقبال کے ہمراہ لی گئی تصویر
جاتی امرا سے ایئرپورٹ روانگی کے وقت شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان سابق وزیراعظم کے ہمراہ تھے جب کہ (ن) لیگی رہنما احسن اقبال، خواجہ آصف اور مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنماؤں نے ایئر پورٹ پر نواز شریف سے ملاقات کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد نواز شریف کے امیگریشن کا عمل مکمل کیا گیا جب کہ حج ٹرمینل میں ایئر ایمبولینس کے ڈاکٹر اوردیگر اسٹاف نے سابق وزیراعظم کا طبی معائنہ بھی کیا جس کے بعد نواز شریف کو ایمبولفٹ کے ذریعے طیارے میں منتقل کیا گیا اور کچھ دیر بعد ایئر ایمبولینس سابق وزیراعظم نواز شریف کو لیکر لندن کے لیے روانہ ہوگئی۔

ایئرایمبولینس براہ راست لندن تک پرواز کرسکتی ہے تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف کو ایئر ایمبولینس پہلے دوحہ لیکر جائے گی جہاں کچھ وقت قیام کے بعد لندن روانہ ہوجائی گی۔

ایئر ایمبولینس قطرکی ہے جس کو شریف فیملی نے کرائے پرحاصل کیا ہے، ایئرایمبولینس میں اسٹریچر کے علاوہ ڈاکٹرزاور پیرامیڈکس اسٹاف بھی موجود ہے۔

بیرون ملک روانگی سے قبل ڈاکٹرز نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا تفصیلی معائنہ کیا اور پلیٹ لیٹس کو مستحکم کرنے کے لئے ادوایات بھی دی گئیں جب کہ میڈیکل ٹیم نے نواز شریف کو سفر کے قابل قرار دیا۔

ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو دوران سفر خطرات سے بچانے کے لیے اسٹیرائیڈ کی ہائی ڈوز اور ادویات دی گئی ہیں، لندن تک محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لئے ڈاکٹرز نے تمام طبی احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں جب کہ ائیر ایمبولینس میں آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر کی سہولت بھی موجود ہے۔

وزارت داخلہ نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی تاہم ان کا نام بدستورایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل رہے گا۔ نواز شریف کو صرف ایک بار ملک سے باہر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔