بانی متحدہ نے مودی سے بھارت میں پناہ اورمالی امداد کی درخواست کردی جبکہ وکلا جائزہ لے رہے ہیں کہ کیا بانی متحدہ نے ایسی درخواست کر کے ضمانت کی شرط کی خلاف ورزی کی ہے؟۔
ایک قومی اخبارکے مطابق بانی متحدہ الطاف حسین نے لندن کی عدالت سے ضمانت کی شرائط میں نرمی کے بعد اپنی پہلی تقریر میں بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی سے درخواست کی ہے کہ انھیں اوران کے ساتھیوں کو بھارت میں پناہ اور مالی امداد دی جائے، کیونکہ ہمارے آبائو اجداد بھارت میں دفن ہیں اور میں ان کی قبروں پر جا کر فاتحہ خوانی کرنا چاہتا ہوں۔
بانی متحدہ پر کرائون پراسیکیوشن سروسز (سی پی ایس) نے دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات قائم کئے تھے، جس کا آئندہ ٹرائل اگلے برس ہوگا۔ ان کا پاسپورٹ ضمانتی شرط کے طور پر برطانوی پولیس کے پاس رہے گا اورانہیں عدالت کی اجازت کے بغیر کسی سفری دستاویز کی درخواست دینے کی اجازت نہیں۔
الطاف حسین نے بھارت کے مسلمان رہنما اسد الدین اویسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کو ہندو راج قائم کرنے کا حق حاصل ہے ،اگر اویسی اور دیگر کو بھارت پسند نہیں توانھیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ بابری مسجد کے مسئلے پر بانی متحدہ نے بھارت کے موقف کی تائید کی تھی۔
واضح رہے کہ بانی متحدہ پر اپنی تقریر کے ذریعے پاکستان میں تشدد پراکسانے کے الزام میں برطانیہ میں مقدمہ چل رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے بہت سے سینئر ساتھی ان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔