چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ ججوں پراعتراض کرنے والے تھوڑی احتیاط کریں، طاقت ور کا طعنہ ہمیں نہ دیں،جس کیس پر وزیراعظم نے بات کی ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ اجازت انہوں نے خود دی۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ایک وزیراعظم کو سزادی ایک کو نااہل کیا،ایک سابق آرمی چیف کے مقدمے کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ جس کیس پر وزیراعظم نے بات کی ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ اجازت انہوں نے خوددی،ہمارے سامنے صرف قانون طاقتور ہے کوئی انسان نہیں،عدلیہ میں خاموش انقلاب آگیاہے،ججز اپنے کام کو عبادت سمجھ کرکرتے ہیں،ججزپراعتراض کرنے والے تھوڑی احتیاط کریں۔
چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کی موبائل ایپ اور ہیلپ لائن کا باضابطہ افتتاح کردیا،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عمران خان نے 2 دن پہلے خوش آئند اعلان کیا،وزیراعظم نے کہا کہ تمام وسائل فراہم کرنے کو تیار ہیں ،اس وقت وسائل کی ضرورت تھی،وزیراعظم کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا وسائل دیں گے لیکن ہم نے وسائل کے بغیر بہت کچھ حاصل کیا،وزیراعظم نے طاقتوراورکمزورکی بات کی۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے پاس کسی طاقتورکی خبرآتی ہے لیکن جو دیگر مقدمات میں فیصلےآتےہیں ان کو نظراندازنہیں کیا جاسکتا۔ہم نے ریسورسزکے بغیرجو کیا ہے اس کا معاشرے کوعلم نہیں۔انہیں ریسورسز میں 25 سال سےکرمنل کیسز کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ 6 ضلعی ہیڈکوارٹر میں قتل کا کوئی مقدمہ نہیں،116 اضلاع ہیں،17 میں کوئی مقدمہ زیرالتوا نہیں،ہم نے ماڈل کورتس بنائیں کوئی ڈھنڈورا نہیں پیٹا،اشتہار نہیں لگوایا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ 23 اضلاع میں کوئی نارکوٹکس کامقدمہ نہیں،پارلیمان سے کسی قانون میں ترمیم کا مطالبہ نہیں کیا،موجودہ قوانین کے مطابق جذبے کے ساتھ ججز کام کررہے ہیں ،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ 187 دن میں 73 ہزار ٹرائل مکمل ہوئے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ طاقت ور کا طعنہ ہمیں نہ دیں،ایک وزیراعظم کو سزادی ایک کو نااہل کیا،ایک سابق آرمی چیف کے مقدمے کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے،جس کیس پروزیراعظم نے بات کی ان کو پتہ ہونا چاہئے کہ اجازت انہوں نے خوددی،ہمارے سامنے صرف قانون طاقتور ہے کوئی انسان نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ عدلیہ میں خاموش انقلاب آگیاہے،ججزاپنے کام کوعبادت سمجھ کرکرتے ہیں،ججز پراعتراض کرنے والے تھوڑی احتیاط کریں۔