اپوزیشن جماعتوں کی رہبرکمیٹی نے کل جمعے سے ملک بھرمیں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کردیا۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کے لیے رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔
اس موقع پر اکرم درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج صوبائی قیادت بیٹھے گی اور پلان سی کو عملی جامہ پہنانے پر غور کرے گی، کل سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کی روزانہ سماعت کا مطالبہ منظور ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں اکرم خان درانی نے کہا کہ یہ تو کمال ہوگیا۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ عمران خان کواخلاقی طورپروزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عدالتوں کے پیچھے چھپنے کا معاملہ ختم ہوا۔پورے ملک کے تمام ادارے حکومت سے مایوس ہیں۔
نوازشریف کی بیماری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ ابھی بھی ٹی وی پر بیٹھ کر نواز شریف کی بیماری پر واویلا کرتے ہیں،جو کہ نامناسب ہے۔درانی نے بتایا کہ نوازشریف کے ساتھ لندن جانے والے شہبازشریف جلد وطن واپس آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دھرنے کا مقصد اور فائدہ جلد عوام کے سامنے ہوگا اور قوم کو جلد ہی خوشخبری ملے گی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل رہبر کمیٹی نے جے یو آئی ف کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں شاہراہیں بند کرنے کے لیے دیے جانے والے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رہبر کمیٹی نے ملک بھر میں ضلعی سطح پراحتجاجی مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ جے یو آئی نے حکومت کے خلاف مہم میں پہلے آزادی مارچ کیا اور اسلام آباد کے گراؤنڈ میں دھرنا اور جلسہ کیا۔ پلان بی کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں سڑکیں بند کرکے احتجاج کیا گیا اور اب پلان سی کا اعلان کیا ہے۔