اسلام آباد ہائی کورٹ نے پورے ملک سے تمام بیمارقیدیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے قیدی کی طبی سہولیات فراہمی کی درخواست پرسماعت کی۔ وزارت انسانی حقوق کی وکیل عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ تمام جیلوں میں بیمارقیدیوں کا مکمل ریکارڈ اکٹھا کریں، انسانی حقوق کے اہم معاملے پرتفصیلی فیصلہ جاری کروں گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کو بیماری پر ریلیف ملنے کے بعد دیگر بیمار قیدی بھی عدالت سے رجوع کرنے لگے۔ اڈیالہ میں سزائے موت کے قیدی خادم حسین نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھا ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ بینائی کا مسئلہ ہے آنکھوں کے علاج کی سہولت فراہم کی جائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ نے قیدی کی درخواست رٹ پٹیشن میں تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قیدی کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی اور درخواست پر سماعت بھی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ خود کریں گے۔
چیف جسٹس نے چیمبر سماعت میں قیدی کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیااور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔